Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at

مغفرت کی سعادت سے محروم رہتا ہے، لہٰذا ہم سب کو چاہیے کہ بَیان  کردہ  گُناہوں میں سے اگر مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّکسی گُناہ میں مُلَوَّث ہوں تو وہ بالُخُصوص اُس گناہ سے اور بالعُمُوم ہر گُناہ سے ابھی سچّی تَوْبہ کر لیں۔     (آقا کا مہینہ،ص۱۱، بتغیرٍ)

توبہ پر استقامت کے لئے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول اپنا لیجئے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے کئی بگڑے ہوئے لوگوں کی اصلاح ہوتی ہے  ۔چنانچہ

آئیے! ایک مدنی بہار آپ کے گوش گزار کرتاہوں۔

میری بدمَعاشی کی عادت کیسے خَتْم ہوئی ؟

    بابُ المدینہ کراچی کے ایک اسلامی بھائی کو اُٹھتی جوانی اوراچھّی صحّت نے مَغْرور بنا دیاتھا ،نِت نئے فینسی ملبوسات سِلوانا ، کالج آتے جاتے بس کا ٹکٹ بھُلانا، کنڈیکٹر مانگے تو بدمَعاشی پر اُتر آنا ،رات گئے تک آوارہ گردی میں وَقْت گنوانا ،جُوا میں پیسے لُٹانا وغیرہ ہر طرح کی مَعصِیَّت ان  میں سرایت کئے ہوئے تھی ۔والِدَین سمجھا سمجھا کر تھک چکے تھے ، اِصلاح کیلئے دُعا کرتے کرتے ان کی امّی جان کی پلکیں بِھیگ جاتیں ۔ ان کے عَلاقے کے ایک اسلامی بھائی کبھی کبھی سَرسَری طور پر دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کرتے ، تو وہ سُنی اَن سُنی کر دیتے ۔ ایک بار اِجتِماع والی شام وُہی اسلامی بھائی مَحَبَّت بھرے انداز میں ایک دَم اِصرار پر اُتر آئے کہ آج تو چلنا ہی پڑے گا ، وہ ٹالتے ہی رہے مگر اسلامی بھائی  نہ مانے اور دیکھتے ہی دیکھتے اُنہوں نے رِکشہ روک لیا اور بڑی مِنَّت کیساتھ کچھ اس اَنداز میں بیٹھنے کیلئے دَرْخواست  کی کہ اب ان سے اِنکار نہ ہوسکا  اور وہ رکشے میں بیٹھ کر دعوتِ اسلامی کے اوَّلین مَدَنی مرکز جامِع مسجِد گُلزارِ حبیب جا پہنچے ۔جب دُعا کیلئے لائٹیں بُجھائی گئیں تو یہ سمجھ کرکہ اجتِماع ختم ہوگیا ،  وہ اٹھ کر جانے لگے تواُس مُحسِن اسلامی بھائی نے مَحَبَّت بھرے اَنْداز میں سمجھابُجھاکر انہیں