Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at

کہا: ہرگز نہیں! تیری مُدَّت ختم ہوچکی ہے، سانسوں کی گنتی پُوری ہوچکی ہے، وَقْت پُورا ہو چکا ہے اور اب تیرے پاس کوئی راستہ نہیں بچا۔مَغْرور آدمی نے پھر پُوچھا:آپ مجھے لے کر کہاں جائیں گے؟ کہا:تیرے اس عمل کی طرف جو تُو نے آگے بھیجا ہے اور اس گھر کی طرف جوتُو نے تیار کیا ہے۔ اس نے کہا:میں نے کوئی نیک عمل آگے بھیجاہے نہ کوئی اچھاگھر تیار کیا ہے۔

حضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام نے کہا:پھر توجہنّم کی وادی کی جانب لے جاؤں گاجوکہ گوشت کوبُھون کر رکھ دیتی ہے۔پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اس مَغْرور آدمی کی رُوْح قبض کرلی اور وہ اپنے اہلِ خانہ کے دَرْمِیان گِرپڑا اور سب نے رونادھونااور چیخنا چِلّانا شُروع کردیا۔حضرت سیِّدُنا یزید رَقّاشیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْکافی مزیدفرماتے ہیں:اگر گھروالے اس کے بُرے اَنْجام کو جان لیتے تو اور زِیادہ روتے۔ (اِحیاءُ العُلُوم، کتاب ذکر الموت وما بعدہ، الباب الثالث، ٥/٢١٦)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

موت عُمْر دیکھتی ہےنہ مُہلَت دیتی ہے

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے  کہ کس طرح یادِ خُدا ومُصْطفےٰ عَزَّ  وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے غافِل،عیّاشیوں میں مصروف شخص کے پاس جب مَلَکُ المَوت حضرتِ سیِّدُناعزرائیل عَلَیْہِ السَّلَام موت کاپیغام لے کر تشریف لائے تَو اُس کی آنکھوں سے غَفْلَت کا پردہ ہٹ گیا اوراس کی آنکھ کُھل گئی اور پھر رونے اور گِڑگِڑانے لگا،حالانکہ یہ شخص اس سے پہلے طرح طرح کے گُناہوں میں ڈُوبا ہوا تھا ۔ لیکن اب جبکہ عزرائیلعَلَیْہِ السَّلَام تشریف لےآئے تو کوئی چارہ نہ تھا، کیونکہ اُس وقْت موت کا فِرِشتہ کسی کو مہلت نہیں دیتا۔

سب کو مرنا ہی پڑیگا یاد رکّھو بھائیو!