Book Name:Faizan e Shabaan

شب کو تاجدار ِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا : مجھے اس رات میں عبادت کرنے کی اِجازت دو ۔ میں نے عرض کی :جی ہاں،میرے ماں باپ آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرقربان ہوں ۔اس کے بعدآپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےقیام فرمایا اورجب آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سجدے میں تشریف لے گئے تو بہت طَوِیْل سَجْد ہ فرمایا ۔مجھے یہ گُمان ہوا کہ شاید حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رُوح قَبْض کرلی گئی  ہے، تو میں نے اپنا ہاتھ آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قدمِ مُبارَک پر رکھ کر اَندازہ کیا تو حرکت معلوم ہونے سے میں بے حد خُوش ہوئی ۔ (شعب الایمان ،۳/۳۸۴، حدیث:۳۸۳۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ محبوبِ خدا ہیں اورسَیِّدُ الْمَعْصُومِیْن  ہونے کے باوُجُود اس مُبارَک رات میں کس قَدر عِبادَت کیا کرتے تھے ۔ہمیں بھی اس رات میں آتش بازی اور اللہ پاککی ناراضی  والے کاموں سے بچتے  ہوئے خُوب خُوب عِبادَت کرنی چاہیے ۔

حدیثِ پاک میں ہے کہ جو شَخْص  پانچ(5) راتوں میں جاگے اور وہ راتیں عِبادَت میں گزارے تو ایسے شَخْص  کے لیے جَنَّت واجب ہوجاتی ہے ۔ ان میں سے ایک شَعْبَانُ الْمُعَظَّم  کی پندرہویں شب بھی ہے۔ (روح البیان ۸/۴۰۳، سورۃ الدخان، تحت الآٓیۃ ۳، ملتقطا)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے اس رات میں عبادت کرنے کے کس قَدر فضائل ہیں، ہمیں بھی نہ صِرْف ان مُبارَک  راتوں میں قِیام کی عادت بنانی چاہیے بلکہ فرائض وواجبات