Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

منظرکشی کرتے ہوئے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے نعتیہ دِیوان”وسائلِ بخشش“ میں تحریر فرماتے ہیں:

اَقصیٰ میں سُواری جب پہنچی جِبْریل نے بڑھ کے کہی تکبیر     نبیوں کی اِمامت اب بڑھ کر سُلطان ِ جہاں فرماتے ہیں

وہ کیسا حَسیں منظر ہوگا جب دولہا بنا سَروَر ہوگا                             عُشّاق تصوُّر کر کر کے بس روتے ہی رہ جاتے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم،ص ۲۸۷-۲۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!کیا خُوب نماز ہے کہ تمام اَنْبیاء و رُسُل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مُقْتَدِی،ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِمام اور پہلاقبلہ جائے نماز ہے، یقیناً کائنات میں ایسی نماز پہلے کبھی نہیں ہوئی،آسمان نے ایسا نَظّارہ کبھی نہیں دیکھا۔ بہر حال آج شَبِ اَسْرٰی کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَوّل اور آخِر ہونے کا راز(Secret)بھی کُھل گیا، اِس راز سے بھی پَردہ اُٹھ گیا  اور معنٰی روزِ روشن کی طرح واضح ہو گئے،کیونکہ آج آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جو کہ سب سے آخری رسول ہیں،پہلے کے اَنْبیاء اور رسل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامَت فرما رہے ہیں۔اِسی راز کو بَیَان کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسُنَّت،مولانا شاہ اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:

نمازِ اَقْصٰی میں تھا یہی سِرّ، عِیاں ہوں مَعنیِ اوّل آخِر

کہ دَست بستہ ہیں پیچھے حاضِر،جوسلطنت آگے کرگئے تھے([1])

مختصروضاحت:

شبِ معراج مسجدِ اقصیٰ میں حُضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تمام انبیائے کرام و رُسُلِ عُظّام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو جو نماز پڑھائی،اِس میں یہی راز تھا کہ پہلے اور آخری کا فرق واضِح ہو جائے،جو


 

 



[1]حدائِقِ بخشش، ص۲۳۲