Book Name:Gaflat Ka Anjaam

سونے(Gold)اورجَوَاہِرات سے زیادہ قیمتی لَمْحَات کی ناقَدْری کرنے کے بجائے تَقْویٰ وپرہیزگاری اپنائیے ،اپنے  شب  وروز کو فُضُولِیات اور دُنْیَوِی عَیْش کوشیوں میں برباد مت کیجئے ،شریعت نے جن کاموں کا حُکْم  دیا ہےان کی ادائیگی میں سُستی نہ کیجئےاورجن سےمنع کیا ہے اُن سےرُکنےمیں لمحہ بھربھی  تاخیر نہ کیجئے۔ ہمیں قرآن واحادیث میں نماز کا حکم دیا گیا ہے مگر ہم  غَفْلت کے سبب نماز نہیں پڑھتےحالانکہ نماز حُقُوْقُ اللّٰہمیں سےاِنْتہائی اَہَم فریضہ ہے۔نَمازدِین کاسُتُون  ہے۔نَمازسےگُناہ مُعاف ہوتے ہیں، نَماز بیماریوں سےبچاتی ہے،نَمازدُعاؤں کی قبولیت کاسبب ہےاورجان بوجھ کرنمازچھوڑنےوالےکا نام جہنَّم کے درازے پرلکھ دیا جاتاہے۔شریعت نے ہمیں    صاحبِ نصاب ہونے کی صورت  میں پورے سال  میں ایک مرتبہ اپنے مال کی زکوٰۃ  نکالنے کا حکم دیا  ہے  ہم  صرف مال کمانے میں تو مشغول ہیں مگر اس کا حق ادا کرنے سے غافل ہیں حالانکہ زکوٰۃ دینے سے مال میں برکت ہوتی ہے،زکوٰۃ دینےسےگھرمیں امن وسکون ہوتاہے،زکوۃ دینےوالےپررحمتِ الٰہی کی چھماچھم برسات ہوتی ہے،زکوٰۃ دینے سے مصیبتیں  دُورہوتی ہیں جیساکہ  فرمانِ مُصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:جس نےاپنےمال کی زکوٰۃ ادا کردی،تواللہپاک نےاس سے شرکودُورکردیا۔(المعجم الاوسط،باب الالف من اسمہ احمد،  الحدیث ، ۱۵۷۹،ج۱،ص۴۳۱) شریعت نے ہمیں سال میں ایک بار رمضان  کے روزے رکھنے کا حکم دیا مگر بعض نادان  غفلت  سے کام لیتے  ہیں  اور روزہ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ سرِعام کھاتے پیتےذرا شرم نہیں  کرتے،یادرکھئے! روزہ رکھنے میں جہاں شریعت کی فرمانبرداری ہے وہیں اس کے ڈھیروں طبی فوائد بھی ہیں ۔مثلاً روزہ رکھنے سے معدے کی تکالیف اور اس کی بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہیں اور نظامِ ہضم بہتر ہو جاتا ہے۔روزہ شوگر لیول،کولیسٹرول اوربلڈ پریشر میں اِعْتدال لاتا ہے اور ا س کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ نہیں رہتا۔روزے کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے اور ا س کی وجہ سے دل کوانتہائی فائدہ مند