Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

کرے تو کیا تجھے اچھا لگے گا؟ نوجوان (جوشِ غیرت سے) کچھ یوں عرض گزار ہوا: نہیں نہیں! اللہ کی قسم!یا رسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میری جان آپ پر قربان میں ہر گز یہ پسند نہیں کروں گا۔ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: اگر تجھے یہ پسند نہیں کہ کوئی تیری ماں کے ساتھ ایسا کرے تو دوسرے بھی یہ پسند نہیں کرتے کہ کوئی ان کی ماں سے ایسا کرے۔ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دریافت کیا: کیا تم اپنی بیٹی کےلیے اسے پسند کرتے ہو؟ بولا: میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر قربان جاؤں میرے آقا! ہر گز نہیں۔ارشاد فرمایا:دوسرے لوگ بھی اپنی بیٹیوں کے لیے اسے پسند نہیں کرتے۔ پھر پوچھا: کیا اپنی بہن کے لیے اسے پسند کرتے ہو؟ عرض کی: میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر قربان! خدا کی قسم! ہرگز نہیں ۔ ارشاد فرمایا:اسی طرح دوسرے لوگ بھی اپنی بہنوں کے لیے اسے پسند نہیں کرتے۔پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پھوپھی اور خالہ کے متعلق یہی سوال اس نوجوان سے پوچھا تو ہر بار اس نے نفی میں ہی جواب دیا اور سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی اسے ایک ہی بات سمجھائی کہ جب تُو یہ پسند نہیں کرتا کہ کوئی ان کے ساتھ ایسی نازیبا حرکت کرے تو یاد رکھو جس عورت کے ساتھ تم یہ حرکت کرو گے وہ بھی تو کسی کی ماں، بیٹی، بہن، پھوپھی یا خالہ ہو گی۔اللہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی انفرادی کوشش کے نتیجے میں بات اس نوجوان کی سمجھ میں آ تو گئی مگر سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس پر مزید کرم فرماتے ہوئے اس کے سینے پر اپنا دستِ اقدس رکھ کر بارگاہِ خداوندی میں عرض کی:اے رب کریم!اس کا گناہ بخش دے، اس کے دل کو پاک کر دے اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما۔ چنانچہ اس دُعا کی برکت سے وہ نوجوان تمام عمر اس بُرے کام سے بیزار رہا۔(مسند احمد،۸/۲۸۵،حدیث:۲۲۲۷۴ملتقطاًوملخصاً)

اللہ ہم کو فضل سے عقلِ سلیم دے                                                                                                                                               شرم و حیا  تُو بہرِ رسولِ کریم دے