Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

کی زندگی کا ایک حصہ ضائع ہوچکا تھا ، وہ تو قسمت اچھی تھی کہ ایک دن دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ایک باپردہ اسلامی بہن سے ملاقات ہوگئی ، انہوں نے شفقت فرماتے ہوئے نیکی کی دعوت کے دوران گناہوں سے بچنے کا ذہن دیا،ان کی دعوت کی برکت سے قبرو آخرت کی تیاری کا ذہن بنا، دل پر چھائی گناہوں کی تاریکیاں چھٹنے لگیں اور ان کےدل کا آبگینہ صاف وشفاف ہونے لگا۔مزید شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے پُر تاثیر بیان کا تحریر ی گلدستہ بنام’’ گانوں کے 35 کفریہ اشعار‘‘  پڑھنے کی سعادت میسر آگئی ،جس میں گانے باجوں کے عذابات اور کفریہ اشعار کے بارے میں پڑھ کر خوفِ خداسے کانپ اٹھی، انہیں گناہوں پر ندامت ہونے لگی، فوراً سے پیشتر ناچ گانوں اور دیگرگناہوں سے سچی توبہ کی اور گناہوں بھری زندگی چھوڑکر نیکیوں کی راہ اپنا لی ۔ ایک اسلامی بہن کی انفرادی کوشش کے نتیجے میں مدرسۃ المدینہ (بالغات )میں شرکت کرنا شروع کردی، جہاں انہیں قراٰنِ مجید درست مخارج سے پڑھنے کے ساتھ ساتھ وضو،نمازا ورطہارت وغیرہ سے متعلق بھی اہم باتیں سیکھنے کاموقع ملا ۔(انوکھی کمائی،ص۱۴بتصرف)

''اگر آپ کو بھی دعوت اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں  ذمہ دار اسلامی بہن  کو جمع کروادیں."

اگر سُنّتیں سیکھنے کا ہے جذبہ           تم آجاؤ دیگا سِکھا مَدَنی ماحول

بُری صُحبتوں سے کَنارہ کَشی کر          کے اچھوں کے پاس آکے پا مَدَنی ماحول

سَنور جائے گی آخِرت اِنْ شَآءَ اللہ     تم اپنائے رکھو سَدا مَدَنی ماحول

گنہگارو آؤ، سِیَہ کارو آؤ                گُناہوں کو دیگا چُھڑا مَدَنی ماحول

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۶۴۶تا۶۴۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد