Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

اَوج و کمالِ مصطفیٰ مرحبا صد مرحبا

عادات وخصالِ مصطفیٰ مرحبا صد مرحبا

عز وجلال مصطفیٰ مرحبا صد مرحبا

عظمت وشانِ مصطفیٰ مرحبا صد مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

چودھویں رات کے چاندساچہرہ

ایک مَرتبہ   نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  مدینےکے باغات میں تشریف لے گئے،وہاں آپ کا سامنا ایک قافلے والوں سے ہوا،آپ عَلَیْہِ السَّلَامنےپوچھا تم یہاں کس لئے آئے ہو؟ انہوں نےکہا:ہم  یہاں   کى کھجورىں لىنے آئے ہىں، ان کے پاس سُرخ اُونٹ تھا، آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے پوچھا کىا تم لوگ ىہ اُونٹ  مجھے بىچو گے؟ انہوں نے کہا :جى ہاں، اتنے اتنے صاع کھجوروں کے بدلے مىں بیچ دیں گے ،آپ عَلَیْہِ السَّلَامنےارشادفرمایا:میں یہاں اُونٹ لینے کی نیت سے تو نہیں آیا،اس لئے قیمت(Price) ساتھ نہیں لایا، میں  اپنے شہر پہنچ کر اس  کی قیمت بھجوا دوں گا۔(یہ کہہ کر )آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اونٹ کى مہار تھامی اور چل دیئے،قافلے والوں کو جب تک  آپ عَلَیْہِ السَّلَامنظر آتے رہے، وہ آپ عَلَیْہِ السَّلَامکو ہی دیکھتے رہے، جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام ان  کی نظروں سے اوجھل ہوگئے تو اب وہ آپس میں کہنے لگے  کہ یہ ہم نے کىا کىا، اللہ عَزَّوَجَلَّ  کى قسم! ہم نے  اونٹ  ایک اىسے آدمى کو دے دىا،جسے  ہم جانتے بھى نہىں، اور نہ ہى ہم نے اس سے قىمت وصول کى ہے۔ ہم باتوں میں لگے رہے اور وہ آدمی ہمارا اُونٹ لے گیا۔اتنے میں جو  عورت   ان کے ساتھ تھی،اس نے کہا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم! میں نے اُن  کاچہرہ دیکھا تھا ،ان کا چہرہ چودھوىں رات کے چاند کا ٹکڑا تھا،اَنَا ضَامِنَۃٌ لِثَمَنِِ جَمَلِکُمْ میں تمہارے اُونٹ کی ضامن ہوں، اگر وہ تشریف نہ لائے تو قیمت مجھ سے لے لینا ۔(دلائل النبوة للبیہقی،ج۵/۳۸۱   ملخصا)