Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

وَالسَّلَام کی سَعادَت والی پیشانی پہ کیوں نہ لاکھوں باردُرُوْد و سَلامِ مَحَبَّت پیش کِیا جائے، جن کی وجہ سے ہماری یہاں بھی بگڑی بن رہی ہے اور وہاں بھی بنے گی۔

حُسن و جمالِ مصطفیٰ  مرحباصدمرحبا                      اَوج و کمالِ مصطفیٰ مرحبا صد مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

لُعاب دَہَن مبارک

                حُضُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا لُعابِ پاک خوشبودار اور نہایت مہک دار تھا،اگر کوئی غمگین  اس سے برکت حاصل کرتا تو  اس کا غم خوشی میں تبدیل ہوجاتا ، جس کے جسم کے کسی  حصہ پر لگ جاتا تو اس کا وہ حصہ خوشبو دار ہوجاتا ،اگر کوئی   زَخْمی اور بیمارشخص لعابِ مبارک کو استعمال کرتا تو شفا پاجاتا ۔ چنانچہ

حضرت سیِّدُناسَہل بن سَعد رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سےمروی ہے کہ حضورنبیِ اَکرم، نُوْرِمُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خیبر کےدن ارشادفرمایا:’’ میں یہ جھنڈا کل ایک ایسے شخص کودُوں گا،جس کے ہاتھ پر اللہ عَزَّوَجَلَّ فتح عطا فرمائے گا،وہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے رسو ل سے محبت کرتا ہے اور اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اس کا رسول اس سے مَحَبَّت فرماتے ہیں۔‘‘راوی کہتےہیں:’’صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے وہ رات بڑی بے چینی سے گزاری کہ کس خوش نصیب کوسرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَجھنڈاعطافرمائیں گے۔‘‘صبح آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِستفسارفرمایا:’’علی بن ابی طالب( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ ) کہا ں ہیں ؟‘‘ صحابَۂ کرام نےعرض کی: ’’ یَا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ وہ آنکھو ں کی تکلیف میں مبتلا ہیں ۔‘‘ارشاد فرمایا:’’ انہیں میرے پاس لاؤ !‘‘ چنانچہ ، جب آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ حاضرِ خدمت ہوئے تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِن کی آنکھو ں پر اپنا لُعابِ مبارك (Blessed Saliva) لگا یا اور ان کیلئے  دعافرمائی۔اس کی برکت سے آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُکی آنکھیں فوراً ٹھیک ہو گئیں اور ایسی ٹھیک ہوئیں گو یا کہ کبھی تکلیف تھی ہی نہیں۔(صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب من فضائل علی بن ابی طالب،الحدیث:۶۲۲۳،ص۱۰۰۷)

جس کے پانی سے شاداب جان وجِناں                     اس دَہن کی طَراوت پہ لاکھوں سلام

(حدائق بخشش،ص۳۰۲)