Book Name:Ala Hazrat Ka Husn e Akhlaq

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

      میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! اعلیٰ حضرت،امام ِاہلسنت مولاناشاہ امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ذاتِ مبارکہ کو جس طرح دیگر اوصاف مثلاً عبادت وریاضت ،تقویٰ وپرہیزگاری ،عشقِ رسول اور علوم وفنون میں کمال حاصل تھا، اسی  طرح حُسنِ اَخلاق(Politeness) کے معاملے میں بھی مسلمانوں کی دِل جُوئی ، نرمی ، عفْوو درگزر وغیرہ صِفات کی حامِل اور مثالی شخصیت تھے ۔آپ کی سیرتِ مبارکہ بیان کرنےکیلئے  یہ مختصر وقت ناکافی ہے۔لہٰذا  آج ہم اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی سیرت کے ایک پہلو یعنی آپ کے حُسنِ اَخلاق سے مُتَعَلِّق ایمان افروز واقعات سننے کی سعادت حاصل کریں گے۔ آئیے! سب سے پہلے ایک واقعہ  سنتے ہیں۔چنانچہ

دل کی کیفیت بدل گئی

شیخِ طریقت ،امیرِاہلسنت ،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   اپنے رسالے ”بریلی سے مدینہ“ صفحہ 13 پر نقل فرماتے ہیں :مَدِیْنَۃُ الْمُرْشِدبریلی شریف میں ایک صاحِب تھے، جو بُزُرْگانِ دِیْن رَحِمَہُمُ اللہُ المُبِیْن کو اَھَمِّیَّت نہ دیتے تھے ۔ان کے خاندان کے کچھ افراد اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے بیعت تھے۔ وہ لوگ ایک دن کسی طرح سے بہلا پھُسلاکر اِن کو اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی زِیارت کے لیے لے چلے۔ راستے میں ایک حَلوائی کی دُکان پر گَرم گَرم اَمرِتیاں( ماش کے آٹے کی مٹھائی جو جلیبی کے مُشابہ ہوتی ہے)  تَلی جارہی تھیں ، دیکھ کر اِن صاحِب کے منہ میں پانی آگیا۔ کہنے لگے:یہ کھِلاؤ تو چلوں گا۔ان حضرات نے کہا کہ واپَسی میں کھلائیں گے پہلے چلو۔بَہَرحال سب لوگ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی بارگاہ میں حاضِر ہوگئے۔ اِتنے میں ایک صاحِب گَرم گَرم اَمرِتِیوں کی ٹوکری لے کرحاضِر ہوئے، فاتِحہ کے بعد سب کو