Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

رہتے ہیں  کہ ”ہم تو بڑے گنہگار بندے ہیں ہم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں حاضری کے قابل کہاں “یا ”پہلے نیک بن جائیں،داڑھی رکھ لیں  پھر نماز بھی شروع کردیں گے “ ایسے لوگوں کو چاہئے کےفوراً  اس شیطانی وسوسے کی کاٹ کرتےہوئے نمازپڑھنا شروع کردیں ،اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے وہ گناہوں سے بچنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  قرآنِ کریم پارہ 21 سُوْرَۃُ الْعَنْکَبُوت کی آیت نمبر 45 میں ارشاد فرماتاہے :

اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ-

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بیشک نماز منع کرتی ہے بے حیائی اور بُری بات سے

صدر الافاضل حضرتِ علامہ مولانا سَیِّد محمد نعیم الدین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں:جو شخص نماز کا پابند ہوتا ہے اور اس کو اچھی طرح ادا کرتا ہے،نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایک نہ ایک دن وہ ان برائیوں کو ترک کر دیتا ہے جن میں مبتلا تھا ۔

 حضرت اَنَس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مروی ہے کہ ایک انصاری جوان سَیِّدِ عالَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ساتھ نماز پڑھا کرتا تھا اور بہت سے کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتا تھا، حضور  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے اس کی شکایت کی گئی، فرمایا: اس کی نماز کسی روز اس کو ان باتوں سے روک دے گی۔ چنانچہ بہت ہی قریب زمانہ میں اس نے توبہ کی اور اس کا حال بہتر ہو گیا ۔

مجھے سچّی توبہ کی توفیق دیدے                پئے تاجدارِ حرم یااِلٰہی

جو ناراض تُو ہو گیا تو کہیں کا                                           رہوں گا نہ تیری قسم یااِلٰہی

سدا کے لیے ہو جا راضی خدایا                              ہو مجھ ناتواں پر کرم یااِلٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 نماز کی برکت سے چور تائب ہوگیا: