Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

خُضُوْع کے ساتھ باجماعت نَماز اَدا کریں تواس كی برکت سے  جہاں دُنیا کی ڈھیروں بھلائیاں نصیب ہوں گی،وہیں اس کا ایک اُخْرَوِی فائدہ یہ بھی  حاصل ہوگا کہ کل بروزِ قِیامَت یہی نَماز ہماری نَجات و مَغْفِرت کا باعث بن جائے گی۔ جیساکہ

خُشُوْع و خُضُوْع سے نَماز پڑھنے والے کی مَغْفِرت

نَبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ    نے 5 نَمازیں فَرض فرمائی ہیں،جو ان کے لئے بہتر طَریقے  سے وضو کرے اور انہیں ان کے وَقْت میں اَدا کرے اور ان کے رُکُوع وسُجود، خُشُوْع کے ساتھ پورے کرے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذمّۂ کرم پر ہے کہ اس کی مَغْفِرت فرمادے اور جو انہیں اَدا نہیں کرے گا تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ذِمّے اس کے لئے کچھ نہیں، چاہے تو اسے مُعاف فَرمادے اور چاہے تو اسے عَذاب دے۔ (سنن ابوداؤد ، کتا ب الصلوۃ ، با ب المحا فظۃ علی وقت الصلوات، رقم ۴۲۵، ج۱، ص ۱۸۶)

نماز سے گُنا ہ دُھلتے ہیں :

جوخوش نصیب پانچوں نمازیں پڑھتے ہیں تو ان کے سارے گناہ مٹا دئیے جاتے ہیں، جیساکہ تاجدارِ رِسالَت، شَہَنْشاہِ نُبُوَّتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا:اگرتمہارے کسی کے صِحْن میں نہر ہو، ہر روز وہ 5 بار اُس میں غُسل کرے تو کیا اُس پر کچھ مَیْل رہ جائے گا؟ لوگوں نے عَرْض  کیا : جی نہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:  نَماز گُناہوں کو ایسے ہی دھو دیتی ہے جیسا کہ پانی مَیل کو دھوتا ہے۔(سنن ابن ماجہ،ج٢،ص١٦٥، حدیث١٣٩٧)

ہر نَماز پچھلے گُناہوں کا کفّارہ ہے

جوخوش نصیب نمازوں کے عادی ہوتے ہیں ،اگر بتقاضائے بشریت ان سے ایک نماز سے دوسری نماز کے درمیانی وقفے میں گناہ سرزد ہو جائیں تودوسری نماز ان گناہوں کا کفارہ بن جاتی  ہےیعنی