Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی  پانچوں نمازیں باجماعت مسجد میں اداکرنے کی عادت بنانی چاہیے،آپ نے دیکھا ہوگا کہ بسا اوقات بہت سے معذور اور بڑی عمر کے  افراد باجماعت نماز ادا کرنے کیلئے بڑی مشکل سے چل کرمسجد کی طرف آتے ہیں اورجیسے انہیں آسانی ہوتی ہے نماز پڑھ لیتے ہیں اگر وہ اتنی مشقت  اٹھانے کے باوجود جماعت سے نماز پڑھنے کو ترجیح دے سکتے ہیں تو ہمیں تو بدرجۂ اولیٰ باجماعت نماز ادا کرنی چاہیے۔آج ہم دنیوی اعتبار سے تو ایک  دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش  کرتے ہیں مثلاً کسی کا عالیشان بنگلہ دیکھا تو اس جیسا بنانے کی خواہش ،کسی کوعمدہ  کپڑے کاشاندار لباس پہنے دیکھاتو ایساپہننے کی خواہش، کسی کی  نئی چمکتی دَمکتی کار دیکھ کر دِل للچانا، کسی کا کامیاب کاروبار(Business) دیکھاتو منہ میں پانی بھر آنا، اَلْغَرَض!ہم دنیوی مال و دولت کی مَحَبَّت کے  ایسے  حریص بن چکے ہیں کہ دن رات آہیں بھرتے اوراس کے حصول کیلئے  کوششیں کرتے ذرا نہیں تھکتے ۔ اے کاش!  کسی کو نیکیاں  کرتا دیکھ کر ہم بھی  نیک اعمال کرنے کی حرص میں مبتلا ہو جائیں، اے کا ش! دوسروں کومسجد کی طرف جاتا دیکھ کر ہمیں بھی پانچوں نمازیں باجماعت اداکرنے کی  خواہش پیدا ہوجائے، دوسروں کومسجدسےمحبت کرتا دیکھ کر ہم بھی مسجد سے محبت کرنے والے بن جائیں! ہمارے اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے  بڑے بڑے سفر کئےاور سفر کی مَشقّتیں اور صُعُوبتیں برداشت کرتے ہوئے  بھی آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےہمیشہ جماعت کے ساتھ ہی نمازادافرمائی۔آئیے !اس ضمن میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کاایک  ایمان افروز واقعہ سنتے ہیں: چنانچہ

اعلٰی حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی نمازسےمحبت

باون (52)برس کی عمر میں جب دوسری بار سَفَرِ حج کےلیے روانہ ہوئے ،مَناسکِ حج اَدا کرنے کے