Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اس سے مُسکرانے کی وجہ پوچھی تو اس نے عرض کی: ’’کریم جب کسی پر قُدرت پاتا ہے تو معاف کر دیتا ہے،جب حساب لیتا ہے تو درگزر فرماتا ہے۔‘‘ آپ صلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اعرابی نے سچ کہا، جان لو!اللہعَزَّ  وَجَلَّ سے بڑا کریم کوئی نہیں، وہ سب کریموں سے بڑھ کر کریم ہے۔‘‘(حکایتیں اور نصیحتیں ،ص۶۳۷)

          پھر اس اعرابی نے عربی میں چند اشعار کہے، جن کا مفہوم کچھ یوں ہے:

(۱)…کریم کاحق جب کسی شخص کے نزدیک متعین ہو جائے تو وہ اپنی عزت کی وجہ سے اُسے معاف فرما دیتا ہے۔

(۲)…وہ نافرمان سے در گزر کر کے اس کے گناہ بخش دیتا ہے حالانکہ اس کاگناہ گار اور مجرم ہونا ثابت ہوتا ہے۔

میں نے مانا کہ سب سے بُرا ہوں                      کس کا ہوں؟ تیرا ہوں میں تِرا ہوں

ناز رحمت پہ مجھ کو بڑا ہے                            یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!ہمیں بھی اپنے پالنے والے ،ہردم  رحمتیں نازل فرمانے والے، مصیبتوں سے بچانے والے  اور ہماری بخشش ومغفرت کرنے والے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ سےہمیشہ خیر کی اُمید اوراچھا گمان رکھناچاہیے،

یادرہے کہ !اللہ تعالٰی سے اچھاگمان(حُسنِ ظن)رکھنا واجب ہے۔اس کی رحمت سے ہرگز مایوس نہیں ہونا چاہیے،وہ قدرت والا جسے چاہے جیسے چاہے نواز دے،وہ چاہے تو کسی ایک گُناہ پر ہماری پکڑ