Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے یہ سُنا ہے:” جس قوم میں قاطِعِ رِحم(یعنی رشتے داری توڑنے والا) ہو،اُس قوم پراللہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحمت کا نُزول نہیں ہوتا۔‘‘ (اَلزَّواجِرُ عَنِ اقتِرافِ الکبائِر ج۲ ص۱۵۳)

مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: جس قوم میں ایک شخص اپنے عزیزوں کی حق تَلَفی کرتا ہو اور دوسرے لوگ اس کے اسی گُناہ پر مدد کرتے ہوں یا باوجودِ قُدرَت اُسے اِس ظلم سے نہ روکتے ہوں تو وہ سب لوگ رحمت سے محروم ہیں۔ (مراۃ المناجیح،۶/۵۲۹)

لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رشتے داروں کے ساتھ حُسنِ سُلوک اور صِلۂ رحمی سے پیش آئیں اور جو رُوٹھے ہیں ان کو منالیں اور آئندہ کسی سے بھی قطع رحمی نہ کریں۔

بھائی حق مت مارنا گھر بار کا

ورنہ ہوگا مستحق تُو نار کا

(وسائل بخشش،ص ۷۱۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(4)تکبر کے سبب کپڑا گھسیٹنا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تکبر کے سبب تہبند،قمیص اور عمامے کا کپڑا گھسیٹنا بھی رحمتِ الٰہی سے محرومی کا ایک سبب ہے چنانچہ رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ عبرت نشان ہے: اِسبال(لٹکانا) تہبند، قمیص اور عمامہ میں بھی ہوتا ہے۔ جو تکبُّر کی وجہ سے ان میں سے کوئی چیز گھسیٹے گا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ بروزِقیامت اس پر نظرِ رحمت نہیں فرمائے گا۔ (ابو داود، کتاب اللباس، باب فی قدر موضع الازار، ۴/۸۳، حدیث:۴۰۹۴)