Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

(وسائل بخشش،ص۱۰۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(4)مسجدوں سے مَحَبَّت

رحمتِ الٰہی کامستحق بنانے والاایک عمل مساجد سے مَحَبَّت کرنا ہےحدیثِ پاک میں ہے :’’مَنْ اَلِفَ الْمَسْجِدَ اَ لِفَهُ اللهُ جومسجد سے مَحَبَّت کرتا ہے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے اپنا محبوب بنا لیتاہے ۔‘‘(مجمع الزوائد ، کتا ب الصلوۃ ، باب لزوم المساجد ، رقم ۲۰۳۱ ،ج ۲، ص ۱۳۵)مسجدوں میں جانے،اللہعَزَّ وَجَلَّ  کی عبادت کرنے، ذِکرودُرود میں مشغول رہنے سےرحمتِ الٰہی کا نُزول ہوتاہے جیساکہ

نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:مسجدہر پرہیز گا ر کاگھر ہے اور جس کا گھر مسجد ہو اللہعَزَّ  وَجَلَّ   اسے اپنی رحمت، رضااور پُلِ صرا ط سےباحفاظت گزار کراپنی رضا والے گھر جنت کی ضمانت دیتا ہے۔''    (مجمع الزوائد ، کتا ب الصلوۃ ، با ب لزوم المسجد ،رقم ۲۰۲۶ ،ج ۲، ص ۱۳۴) ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی بندہ ذِکر ونَماز کیلئے مسجد کو ٹھکانا بنالیتاہے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس سے ایسے خوش ہوتا ہے جیسے لوگ اپنے گمشدہ شخص کی اپنے ہاں آمد پر خوش ہوتے ہیں۔'' (سنن ابن ماجہ ،کتا ب المساجد والجماعات ،با ب لزوم المساجد، رقم ۸۰۰ ،ج ۱، ص ۴۳۸)

ہوجائیں مولا مسجدیں آباد سب کی سب

سب کو نمازی دے بنا یا ربّ مصطفٰے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد