Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

کے واقعات ،حُصُولِ رَحمَت کے  طریقے اور رحمتِ الٰہی سے مَحرومی کے اسباب سنیں گے۔آیئے! سب سے پہلے ایک رحمت بھری حکایت  سنتے ہیں،چنانچہ  

جنت میں داخلہ رحمت ِ الٰہی سے ہوگا:

حضرت سیِّدُناجابررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں کہ حُضُورنبیِ پاک، صاحبِ لَوْلاک صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمارے پاس تشریف لائے اورارشاد فرمایا:’’ابھی میرے پاس میرے خلیل جبریل عَلَـــیْہِ السَّلَامآئے اورکہا : ’’اے محمد (صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)اس ذات کی قسم! جس نے آپ کوحق کے ساتھ بھیجا!اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے ایک بندے نے سمندر میں ایک پہاڑ کی چوٹی پر500 سال تک عبادت کی، اس پہاڑ (Mountain)کی چوڑائی اور لمبائی 30،30 ہاتھ تھی ، اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کے لئے انگلی جتنی چوڑی شیریں نہر نکالتا جس میں آہستہ آہستہ میٹھا پانی بہتا اور پہاڑ کے نیچے جمع ہو جاتا اور ہر رات انار کے درخت سے ایک انار نکلتا، جب شام ہوتی تو نیچے  اُترتا، وضو کرتا اور وہ انار لے کر کھا لیتا، پھر نماز کے لئے کھڑا ہو جاتا، اس نے بوقتِ وصال اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے سوال کیا کہ وہ سجدے کی حالت میں اس کی رُوح قبض فرمائے یہاں تک کہ (بروزِ قیامت بھی )وہ سجدے کی حالت میں ہی اُٹھایا جائے۔‘‘

حضرت جبرئیل عَلَـــیْہِ السَّلَام نے کہا: جب اسے قیامت کے دن اُٹھایا جائے گا اور وہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے سامنے کھڑا ہو گا تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کے مُتعلق ارشاد فرمائے گا:’’میرے بندے کو میری رحمت سے جنت میں داخل کر دو۔‘‘وہ عرض کرے گا:’’اے میرے پروردگار عَزَّوَجَلَّ! بلکہ میرے عمل سے۔‘‘ اللہعَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرمائے گا:’’میرے بندے کو میری رحمت سے جنَّت میں داخل کر دو۔‘‘ وہ پھر عرض کرے گا:’’اے میرے پروردگار عَزَّوَجَلَّ! بلکہ میرے عمل سے۔‘‘ تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ فرشتوں سے فرمائے گا: ’’میرے بندے کے عمل کا  میری دی گئی  نعمتوں سے موازنہ (Compare)کرو۔‘‘ تو آنکھ کی