Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari

جینا مرنا،سونا جاگنا حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نقشِ قدم پر ہو جائے تو ہمارے سب کام عبادت بن جائیں گے۔

دُعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہمیں اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی کامل طریقے سے پیروی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین

شہا! ایسا جذبہ پاؤں کہ میں خوب سیکھ جاؤں                           تری سنّتیں سکھانا مَدَنی مدینے والے

تِری سنّتوں پہ چل کر مری روح جب نکل کر                         چلے تُو گلے لگانا مَدَنی مدینے والے

(وسائلِ بخشش مرمم،ص ۴۲۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مبارک آنسوؤں سے مٹی گیلی ہوگئی

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!اب قبر کے معاملے میں ہم اپنے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خوفِ خدا  کے بارے میں سُنتے ہیں۔ چُنانچِہ

حضرت سیِّدُنا بَراء بن عازِب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ، ہم سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہَمراہ ایک جنازے میں شریک تھے تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ قَبْر کے کَنارے پر بیٹھے اوراتنا روئے کہ مِٹّی بھیگ گئی۔ پھر فرمایا:اے میرے بھائیو!اِس کے لئے تیّاری کرو۔( اِبن ماجہ،کتاب الزہد ،باب الحزن والبکاء،۴/ ۴۶۶، حدیث :۴۱۹۵)

قبر میں مجھ کو تنہا لِٹا کر

چلدیئے ہائے سارے بَرادَر

دل اندھیرے میں گھبرا رہا ہے

مَغفِرت کا ہوں تجھ سے سُوالی

مجھ گنہگار کی اِلتجا ہے

یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

پھیرنا اپنے در سے نہ خالی

یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص136)