Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari

  تِرا نازُ ک بدن بھائی جو لیٹے سَیج پھولوں پر

تُو اپنی موت کو مت بھول کر سامان چلنے کا

 

 

 

 

جہاں کے شَغل میں شاغِل خدا کی یادسے غافِل

یہ ہوگا ایک دن بے جاں اِسے کیڑوں نے کھانا ہے

زمیں کی خاک پر سونا ہے اِینٹوں کا سِرہاناہے

 

 

 

 

کرے دعویٰ کہ یہ دنیا مِرا دائم ٹھکانہ ہے

  نہ بَیلی ہو سکے بھائی نہ بیٹا باپ تے مائی

کہاں ہے زَورِ نَمرودی ! کہاں ہے تختِ فِرعونی !

   عزیزا یاد کر جس دن کہ عِزرائیل آئیں گے

غلامؔ اِک دم نہ کر غفلت حَیاتی پر نہ ہو غُرّہ

تُو کیوں پھرتا ہے سَو دائی عمل نے کام آناہے

گئے سب چھوڑ یہ فانی اگر نادان دانا ہے

نہ جاوے کوئی تیرے سَنگ اکیلا تُونے جانا ہے

خدا کی یاد کر ہر دم کہ جس نے کام آنا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ سبھی جانتے ہیں کہ دنیا کے امتِحان میں نقل کرنا جُرم ہے، مگر قبر و آخِر ت کا امتحان بھی کیا خوب ہے کہ اس میں نقل کرناضَروری ہے۔ اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ہمیں ایسا پاکیزہ نمونہ عطا فرمادیا ہے کہ جو مسلمان اُس کی جتنی زیادہ سے زیادہ نقل کرے گا اُتنا ہی وہ کامیابی کے اعلیٰ مراتب پر فائز ہوتا چلاجائے گا۔ چُنانچِہ خدائے رحمن عَزَّ  وَجَلَّاُس مقدّس نمونے کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ (پ ۲۱، الاحزاب :۲۱ )

تَرْجَمَۂ کنز الایمان: بیشک تمہیں رسولُ الله کی پیروی بہتر ہے ۔

          صدر ا لْافاضِل حضرت مولانا سیِّدمحمد نعیم ُالدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ خَزائنُ العرفان میں اس آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں:ان کا اچھی طرح اِتّباع کرو اور دینِ الٰہی کی مدد کرو اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ساتھ نہ چھوڑو اور مصائب پر صبر کرو اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنّتوں پر چلو یہ بہتر ہے ۔

اس آیت کے تحت تفسیر "صِرَاطُ الْجِنَان "جلد7،ص 586پر ہے:معلوم ہوا کہ حقیقی طورپرکامیاب زِندگی وہی ہے جو تاجدارِ رِسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نقشِ قدم پر ہو،اگر ہمارا