Book Name:Isal-e-Sawab Ki Barkatain

اِیصالِ ثواب سے مُردوں  کو فائدہ پہنچتاہے۔(بہارِشریعت، ۳/ ۶۴۲)یاد رکھئے! مَرحُومین کیلئے مَغفرت و رحمت کی دعا کرنا بھی اِیصالِ ثواب ہی کی ایک قسم ہے چنانچہ ملک العلما حضرت علامہ ظفر الدین بہاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:اِیصالِ ثواب کے چار(4) طریقے ہیں: (1)دُعائے مغفرت (2)دُعائے رحمت (3)نمازِ جنازہ(4)قبر پر ٹھہرنا اور دعا کرنا۔(دورِ صحابہ میں اِیصالِ ثواب کی مختلف صورتیں،ص۴۵)

قرآنِ کریم میں اِیصالِ ثواب کرنے کا  ایک طریقہ  یعنی مومنین کیلئے دعائے مغفرت کرنے کا  ثبوت واضح  طور پر موجود ہے،چنانچہ پارہ 28 سورۂ حشر آیت نمبر 10میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ارشادفرماتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور وہ جو اُن کے بعد آئے  عرض کرتے ہیں اے ہمارے ربّ ہمیں بخش دے اور ہمارے بھائیوں کو جوہم سے پہلے ایمان لائے۔

مشہور مفسرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہاں  سے دو مسئلے معلوم ہوئے ایک یہ صرف اپنے لئے دعا نہ کرے ،بزرگوں کے لئے بھی کرے دوسرا یہ کہ بُزرگانِ دِین خصوصاًصحابہ کرام و اہلِ بیت کے عُرس،ختم،نیازفاتحہ وغیرہ یہ  اعلیٰ چیزیں  ہیں کہ اِن میں اُن بزرگوں کے لئے دعا ہے ۔(تفسیر نورالعرفان،۲۸/۸۷۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!انسان جب تک دُنیا میں رہتا ہے تو  اس کےاِرد گِرد اس کے وَالِدین ، بہن بھائی،مِیاں بِیوی اور دوست و احباب  وغیرہ موجود  ہوتے ہیں کہ جو    اس کے ہر دُکھ درد اور آزمائشوں میں اس  کے ساتھ ساتھ رہتے اوراس کا غم ہلکا کرنے کی کوشش کرتے ہیں،بیمار ہوں تو بیمار پُرسی(یعنی عِیادت) بھی کرتے ہیں، مگر جب یہی انسان تنگ و تاریک قبر  میں جاپہنچتا ہے تو  اس کے والدین،نہ بہن بھائی،نہ  اہل