Book Name:Isal-e-Sawab Ki Barkatain

مشکلیں حل کر شہِ مُشکل کُشا کے واسِطے

کر بَلائیں رَد شہیدِ کربَلا کے واسِطے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ اپنے فوت شدہ بچوں،بچیوں کیلئے صدقہ وخیرات،دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی وغیرہ  کے ذریعے قبر میں ان کی راحت کا سامان کرتے رہا کریں  کیونکہ  فوت شدہ اولاد بڑی شدت کے ساتھ والدین   کے اِیصالِ ثواب کی منتظر ہوتی ہے، چنانچہ

غمزده نوجوان

حضرت سَیِّدُنا صالح مُری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہىں کہ مىں اىک مرتبہ شبِ جمعہ کو جامع مسجد کى طرف جارہاتھا تاکہ صبح کى نماز وہاں پڑھوں۔ چنانچہ مىں راستے مىں اىک قبرستان مىں داخل ہو کر اىک قبر کے پاس بىٹھ گىا۔ بىٹھتے ہى مىرى آنکھ لگ گئى ، مىں نے دىکھا کہ تمام مُردے اپنی قبروں سے باہر نکل آئے ہیں اورحلقوں کی صورت میں بیٹھے باتیں کررہے ہىں، اتنے مىں اىک نوجوان بھى قبر سے باہر نکلا، اس کے کپڑے مىلے تھے، وہ غمگىن حالت مىں اىک جانب بىٹھ گىا۔ تھوڑى دىر مىں آسمان پر سے بہت سے فرشتے اُترے، جن کے ہاتھوں مىں تھال تھے، جن پر نُورانى رُومال ڈھکے ہوئے تھے، وہ ہر مُردے کو اىک تھال دىتے جاتے اور جو مُردہ تھال لىتا وہ اپنى قبر مىں واپس چلا جاتا۔حتّٰی کہ وہ نوجوان خالى ہاتھ قبر مىں  واپس جانے لگا مىں نے اس نوجون سے درىافت کىا کہ تمہارے غمگىن ہونے کى کىا وجہ ہے اور ىہ سب جو میں نے دیکھا کیا ماجرا ہے؟‘‘اس نے جواب دىا ’’یہ زندہ لوگوں کے وہ صدقات  اور دعائیں ہیں جو انہوں نے اپنے مرحومین کوبھیجی ہیں جو ہرشبِ جمعہ اور جمعہ کے دن ان تک پہنچتی ہیں ۔ مىری ماں