Book Name:Isal-e-Sawab Ki Barkatain

حضرت عَلَّامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں:حضرتِ شیخ اکبر مُحیُ الدّین ابنِ عَرَبیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ایک جگہ دعوت میں تشریف لے گئے،آپ نے دیکھا کہ ایک نوجوان کھانا کھارہا ہے،جس کے متعلّق یہ مشہور تھا کہ یہ صاحبِ کَشف ہے، جنَّت اوردوزخ کا بھی اِس کو کشف ہوتا ہے،کھانا کھاتے ہوئے اچانک وہ رونے لگا۔وجہ دریافت کرنے پر  اس نے کہاکہ میری ماں جہنَّم میں جل رہی ہے۔حضرتِ سیِّدُنا شیخ اکبر مُحیُ الدّین ابنِ عَرَبی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس کلمہ طیِّبہ ستَّر ہزار (000،70) مرتبہ پڑھا ہوا محفوظ تھا، آپ نے اُس کی ماں کو دل میں اِیصالِ ثواب کر دیا۔ فوراً وہ نوجوان ہنس پڑا اور بولا کہ اپنی ماں کو جنَّت میں دیکھتا ہوں ۔ (مِرْقاۃُ الْمَفاتِیح،۳ /۲۲۲ ،تحت الحدیث: ۱۱۴۲ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!اس نوجوان نے  کَشف کے ذریعے اپنی ماں کو دوزخ میں دیکھاتوحضرت سیِّدُنا ابنِ عَرَبی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کاكلمہ طیبہ اِیصالِ ثواب کرنے کی برکت  سے اس كی والدہ کو عذاب سے نجات مل گئی۔ جس حدیثِ پاک میں ستَّر ہزار (000،70)کلمہ طیِّبہ پڑھنے کی فضیلت ہے وہ یہ ہے:بے شک جس شخص نے ستّر ہزار (000،70)مرتبہ کہا:لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی مغفرت فرمائے گا اور جس کے لیے یہ کہا گیا اس کی بھی مغفرت فرمائے گا۔ (مِرْقاۃُ الْمَفاتِیح ج۳ ص۲۲۲ تحت الحدیث ۱۱۴۲)

ہمیں بھی چاہئے  کہ زندگی میں کم از کم ایک بار ستَّر ہزار(000،70)کلمہ طیبہ پڑھ لیں اورجو عزیز رشتے دارفوت ہو گئے ہوں اُ ن کو یہ  اِیصالِ ثواب کر دیں ۔يہ تعداد ایک دن اور ایک ہی نِشَست میں پڑھنا ضَروری نہیں بلكہ تھوڑا تھوڑا کر کے بھی پڑھ سکتے ہیں،روزانہ کم ازکم 100مرتبہ تو بآسانی پڑھا ہی جا سکتا ہے۔