Book Name:Baron ka Ihtiram Kijiye

1.    والد کی اطاعتاللہعَزَّ  وَجَلَّ   کی اطاعت ہے اور والد کی نافرمانی اللہعَزَّ  وَجَلَّ   کی نافرمانی ہے۔(معجم أوسط،۱/۶۱۴،حدیث: ۲۲۵۵)

2.    والد جنت کے دروازوں میں سے درمیانی دروازہ ہے چاہے تو اسے ضائع کردو اورچاہے تو اس کی حفاظت کرو۔(ترمذی ،کتاب البروالصلة ،باب ماجاء من الفضل فی رضاالوالدین ،۳ / ۳۵۹،حدیث:۱۹۰۶)

شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادِری رضویدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہسمجھاتے ہوئے مدنی تربیت کے مدنی پھول اِرشادفرماتے ہیں:

دل دُکھانا چھوڑ دیں ماں باپ کا

ورنہ ہے اس میں خَسارہ آپ کا

     (وسائلِ بخشش ص 713)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو اپنے بڑوں بالخصوص والدین کو ناراض کرتا ہے،ان کا دل دُکھاتاہے، ان کی عزّت نہیں کرتااور ان کے ساتھ بُرے سُلُوک سے پیش آتاہے  تو وہ شخص سخت گناہگار اور دُنیا وآخرت میں عذاب کا حقدار ہوجاتاہے اورایسے شخص کو مُعاشرے میں بھی  عزّت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔يادركھئے!والدین سے نسبت کی وجہ سے دادا ،دادی،نانا ،نانی نیز ہر عمر رسیدہ بزرگوں کا بھی احترام ہم پرلازم ہے،کیونکہ  یہ  اِسلامی مُعاشرے کی اِنفرادِیَّت اورخصوصِیَّت  ہے کہ وہ بوڑھوں اور ضعیفوں کو بھی بلندیوں سے ہم کَنار کرتا ہے، اِسلام میں بوڑھوں کو بوجھ سمجھ کر گھر سے نکال دینے اور انہیں کسی "اولڈ ہاؤس"(Old House) میں جمع کروا دینے کا کوئی تصوُّر نہیں،اِسلام کا طُرَّۂ اِمتِیاز ہے کہ اس نے جوانوں کو بوڑھوں کے ساتھ ادب واحترام سے پیش آنے اور ان کی عزّت ومقام کی حفاظت