Book Name:Baron ka Ihtiram Kijiye

دل و جاں سے کروں ان کی اطاعت یَارَسُوْلَ اللہ

(وسائل ِ بخشش،ص331)

بڑ ے بھائی کا احتِرام

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے پیارے دِین ِ اسلام نےہمیں اپنے بڑوں کا احترام سکھا کران کے سروں پر عزّت وعظمت کا تاج  سجایا ،ہمارے بڑوں میں  بڑے بھائی کامقام ومرتبہ بھی  لائقِ تعظیم  ہے ۔بڑے بھائی کے دل میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی جاتی ہے۔  بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں تو چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا سایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،بڑے بھائی کے اتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ ہم بھی ان کا ادب کریں ،ان کی عزّت و قدر کرتے ہوئے ان کے شایانِ شان مرتبہ ومقام دیں،والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں انہیں اپنے والدین کا مرتبہ دیں، ورنہ انہیں اپنا سرپرست سمجھیں،ان کی غیبت،چُغلی اوران کے مُتَعَلِّق بدگمانیوں سے بچیں۔ حتّی الامکان ان کی جائز خواہشات اور اَحْکامات کی تکمیل کریں،ہمیشہ ان سے اچھے تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی رنجش ہوجائے  تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے معافی مانگیں اور انہیں  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچھا سلوک کرو

حضرت سَیِّدُناجَرِیْر بن حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے،اس کی تعبیر جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب حضرت امام  اِبْنِ سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو سنایا (جو خوابوں کی تعبیر بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے)اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ