Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay (Islamic Sisters)

اس کی طرف پیٹھ نہ کی جائے، نہ پاؤں پھیلائے جائیں، نہ پاؤں کو اس سے اونچا کریں، نہ یہ کہ خود اونچی جگہ پر ہواور قراٰن مجید نیچے ہو۔ (اَیضاً) {۳}بے خیالی میں قراٰنِ کریم اگر ہاتھ سے چُھوٹ کر یا طاق وغیرہ پر سے زمین پر تشریف لے آیا(یعنی گر پڑا) تو نہ گناہ ہے نہ کوئی کفّارہ {۴}گستاخی کی نیّت سے کسی نے معاذاللّٰہ عَزَّوَجَلَّ قراٰنِ پاک زمین پر دے مارا  یا بہ نیّتِ توہین اِس پر پاؤں رکھ دیا تو کافِر ہو گیا{۵}اگر قراٰنِ مجید ہاتھ میں اٹھا کر یا اس پر ہاتھ رکھ کرحَلْف یاقَسَم کا لفظ بول کر کوئی بات کی تو یہ بَہُت ’’سخت قَسَم‘‘ ہوئی اور اگرحَلْف یا قَسَم کالفظ نہ بولا تو صِرف قراٰنِ کریم ہاتھ میں اُٹھا کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر بات کرنا نہ قَسَم ہے نہ اس کا کوئی کفّارہ ۔ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ۱۳/ ۵۷۴ ۔ ۵۷۵ مُلَخَّصًا ) {۶} اگر مسجِد میں بَہُت سارے قراٰنِ پاک جمع ہو گئے اور سب استِعمال میں نہیں آ رہے ،رکھے رکھے بوسیدہ ہو رہے ہیں تب بھی انہیں ھَدِیَّۃً دے  کر     ( یعنی بیچ کر) ان کی قیمت مسجِد میں صَرف نہیں کر سکتے۔ البتّہ ایسی صورت میں وہ قراٰنِ پاک دیگر مساجِد و مدارِس میں رکھنے کیلئے تقسیم کئے جا سکتے ہیں۔(فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ۱۶/ ۱۶۴مُلخَّصًا) {۷}قراٰن مجیدپُرانا بوسیدہ ہوگیااس قابِل نہ رہاکہ اس میں تِلاوت کی جائے اوریہ اَندیشہ ہے کہ اِس کے اَوراق مُنْتَشِرہوکرضائِع ہوں گے توکسی پاک کپڑے میں لَپیٹ کراحتِیاط کی جگہ دَفْن کر دیاجائے اور دَفْن کرنے میں اس کیلئے لَحَدبنائی جائے (یعنی گڑھاکھود کر جانِبِ قِبلہ کی دیوار کو اِتنا کھودیں کہ سارے مُقَدَّس اَوراق سما جائیں) تاکہ اس پرمِٹّی نہ پڑے یا(گڑھے میں رکھ کر) اُس پرتَخْتہ لگاکرچَھت بناکرمِٹّی ڈالیں کہ اس پرمِٹّی نہ پڑے، {۸}مُصْحَف شریف بوسیدہ ہوجائے تواُس کوجَلایانہ جائے۔( بہارِ شریعت۳/۴۹۵ مکتبۃ المدینہ بابُ المدینہ کراچی) ۔

میں ادب قراٰن کا ہر حال میں کرتا رہوں

ہر گھڑی اے میرے مولیٰ تجھ سے میں ڈرتا رہوں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد