Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay (Islamic Sisters)

  حضرت سیِّدُنا امام حَسَن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اِس قدر مُنکَسِرُالمزاج(عاجزی کرنے والے) تھے کہ ہر فرد کو اپنے سے بہتر تَصَوُّر کرتے۔اس کا سبب یہ ہوا کہ ایک دن دریائے دِجلہ پر کسی حَبشی کوعورت کے ساتھ اِس طرح شراب نوشی میں مبتَلا دیکھا کہ شراب کی بوتل اُس کے سامنے تھی۔اُس وقت آپ کو یہ تَصَوُّر ہوا کہ کیا یہ بھی مجھ سے بہتر ہو سکتا ہے؟ کیونکہ یہ تو شرابی ہے۔اِسی دَورا ن ایک کِشتی سامنے آئی جس میں سات(7) افراد تھے اور وہ غَرَق ہو گئی،یہ دیکھ کر حبشی پانی میں کود گیا اور چھ (6)افراد کو ایک ایک کر کے نکالا۔پھر اس نے آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) سے عرض کی:آپ (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ)صرف ایک ہی کی جان بچا لیں۔میں تو یہ امتحان لے رہا تھا کہ آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کی چشمِ باطن کُھلی ہوئی ہے یا نہیں! اور یہ عورت جو میرے پاس ہے، میری والِدہ ہیں اور اِس بوتل میں سادہ پانی ہے۔ یہ سنتے ہی آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) اِس یقین کے ساتھ کہ یہ تو کوئی غیبی شخص ہے اُس کے قدموں میں گر پڑے اور حبشی سے کہا کہ جس طرح تو نے چھ(6)افردا کی جان بچائی اِسی طرح تَکَبُّر سے میری جان بھی بچالے۔اُس نے دعا کی کہ اللہ تعالٰی آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کو نُورِ بصیرت عطا فرمائےغرور و تکبرکو دُور کر دے۔چُنانچہ ایسا ہی ہوا کہ اِس کے بعد آپ (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ)نے اپنے آپ کو کبھی بہتر تَصَوُّر نہیں کیا۔(تذکرۃ الاولیاء،ذکر حسن بصری،ص۴۳)

گُدڑی کا لعل

     دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 413 صَفحات پرمشتمل کتاب، ”عُیُونُ الحکایات“(حصّہ دُوُم) صَفْحَہ18پر ہے :حضرت سیِّدُنا ابراہیم آجُرِی کبیررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:سردیوں کے دن تھے میں مسجِد کے دروازے پر بیٹھاہوا تھاکہ قریب سے ایک شخص گُزرا جس نے دو گُدڑیاں اَوڑھ رکھی تھیں۔ میرے دل میں بات آئی کہ شاید یہ بھکاری ہے ،کیا ہی اچّھا ہوتا کہ یہ اپنے ہاتھ سے کما کرکھاتا ۔ جب میں سویا تو خواب میں دو فرشتے آئے مجھے بازو سے پکڑا اور اُسی مسجد