Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

وَسَلَّم نے’’حُسَین‘‘ اور’’شبّیر‘‘  رکھا جبکہ  آپ کی کُنْیت ’’ابو عبداللہ‘‘ اورآپ کا  لقب بھی’’سِبۡطُ رَسُوۡلِ  اللہِ ‘‘(یعنی رسولِ خدا کے نواسے)اور’’رَیْحَانَۃُ الرَّسُوْل‘‘(یعنی رسولِ خدا کے پھول)ہے اور آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔( اسد الغابۃ،  باب الحاء والحسین،۱۱۷۳۔الحسین بن علی،ص۲۵،۲۶ملتقطاًوسیر اعلام النبلاء،۲۷۰۔الحسین... الخ، ۴/۴۰۲۔۴۰۴)

        اُمُّ الْمُؤمنىن حضرت سَیّدَتُنا عائشہ صدىقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہىں کہ نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت سَیّدُناامام حَسن اورامام حُسىن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا  کى پىدائش کے ساتوىں دن،ان کى طرف سے دو دو بکرىاں عَقىقہ مىں ذَبْح فرمائیں ۔ (مصنف  عبد الرزاق ،باب العقیقہ ،۴/۲۵۴,حديث:۷۹۹۳)

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عقیقہ کرناایک سُنّت عمل ہے۔(فتاوٰی رضویہ ج ۲۰ ص ۵۸۶) صدرُالشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ،حضرتِ  علّامہ مولانا مُفْتی محمد اَمْجد علی اَعْظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   فرماتے ہیں: عقیقے کیلئے ساتواں دن بہتر ہے اور اگر  ساتویں دن نہ کرسکیں تو جب چاہیں کرسکتے ہیں ، سُنّت اَدا ہوجائے گی ۔ بعض نے یہ کہا کہ ساتویں (7ویں)یا چودہویں(14ویں) یا اِکّیسویں (21ویں)دن یعنی سات(7) دن کا لحاظ رکھا جائے یہ بِہتر ہے اور یاد نہ رہے تو یہ کرے کہ جس دن بچّہ پیدا ہو، اُس دن کو یاد رکھیں، اُس سے ایک دن پہلے والا دن جب آئے تو وہ ساتواں ہوگا، مَثَلاً جُمُعہ کوپیدا ہوا تو جُمعرات ساتواں(7واں)دن ہے اورسنیچر(یعنی ہفتے)کوپیداہواتوساتواں(7واں)دن جُمعہ ہوگا،پہلی صورت میں جس جمعرات کو اور دوسری صورت میں جس جُمعہ کو عقیقہ کرے گا اس میں ساتویں(7ویں)دن کا حساب ضَرور آئے گا۔(بہارِشریعت ج۳ص ۳۵۶)

       عقیقہ کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنا چاہیں تو امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے رِسالے"عقیقے کے بارے میں سوال جواب"کا مطالعہ فرمائیے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد