Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

بنانے کے لیے بھی مصروفِ عمل ہے۔ دعوتِ اسلامی کے تحت قائم ہونے والے کئی شعبہ جات جیسے مدرسۃُ المدینہ، جامعۃُ المدینہ اور دارُ المدینہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔خاص طور پر دارُ المدینہ ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہے جو دِینی و دُنیوی تعلیم کا حسین امتزاج ہے۔ جس میں پڑھنے والا بچہ بڑا ہو کر باوقار مسلمان بن سکتا  ہے۔”دارُ المدینہ“ کے قیام کا بنیادی مقصد اُمّتِ مصطفےٰ کی نئی نسلوں کو سُنّتوں کے سانچے میں ڈھالتے ہوئے دِینی و دُنیوی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔اگر ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے بھی نماز،روزے کے پابندبنیں،سُنّتوں کے آئینہ داربنیں،ماں باپ کے فرمانبرداربنیں،حُسنِ اخلاق کے پیکر بنیں،علمِ دین حاصل کرکے نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے والے بنیں،تو ہمیں بھی چاہئے کہ ہم اپنے بچوں کو ایساپاکیزہ مدنی ماحول فراہم کریں،جہاں ایسی تربیت کرنے کااِنتظام ہو،اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ وَجَلَّدعوتِ اسلامی کے جامعاتُ المدینہ ،مدارسُ المدینہ اوردارُالمدینہ میں خصوصیت کے ساتھ مدنی تربیت پربھی توجہ دی جاتی ہے،یہاں پڑھنے والےطلبائےکرام اورمدنی مُنّوں کونیکیوں بھری زندگی گزارنے کے لیے امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے عطا کردہ مدنی انعامات پرعمل کی ترغیب دِلائی جاتی ہے۔لہٰذا آپ بھی  اپنے بچوں کوجامعۃُ المدینہ،مدرسۃُ المدینہ اور دار المدینہ میں داخل کروائیے ۔آپ کا بچہ بھی بڑا ہو کر سُنّتوں کا پیکر اور عِلْمِ دِین کا مبلغ بن جائے گا۔ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ

12 مدنی کاموں میں سےا یک مدنی کام ’’صدائے مدینہ ‘‘

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہیے اور ذیلی حلقے کے 12 مدنی کاموں میں حصہ لیتے رہیے۔ ان 12 مدنی کاموں میں سے روزانہ کاا یک مَدَنی کام ’’صدائے مدینہ لگانا ‘‘ بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مسلمانوں کو نَمازِ فَجر کیلئے اُٹھانے کو صدائے مدینہ لگانا کہتے ہیں۔مَنْقُول  ہے کہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضْرتِ سیّدُنا عمرِ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کا یہ معمول تھاکہ آپ لوگوں کو نماز کےلیے بیدار کرتے ، جب نمازِ فجر کےلیے تَشْرِیْف  لاتے راستے میں