Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

داخل ہوں گے جو بچوں کو خوش کرتے ہیں ۔ (جامع صغیر ،الحدیث۲۳۲۱،ص۱۴۰)

بچوں سے مَحَبَّت کیجئے!

        مَعْلُوم ہوااپنی اولاد اور بچوں کو خوش کرنا جنّت میں داخلے کا سبب بھی ہے۔بچے کی نفسیاتی ضروریات میں سے یہ بھی ہے کہ اس سے مَحَبَّت اور شفقت بھرا برتاؤ کیا جائے، وہ بچے جو ماں باپ کی مَحَبَّت سے محروم رہتے ہیں، بسا اوقات نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا دِکھائی دیتے ہیں، اچھے کھانوں، کپڑوں اور کھلونوں کےبجائے بچے اس بات کے زیادہ محتاج ہوتے ہیں کہ ان کے والِدَین ان پر توجہ دیں اور ان سے مَحَبَّت کریں۔بعض لوگ اپنے بچّوں  کے سامنے مال و اسباب کے تو ڈھیر جمع کردیتے ہیں،لیکن انہیں اپنی حقیقی توجہ اور پیارمحبت سے محروم رکھتے ہیں، ان کے پاس اس قدر بھی وقت نہیں ہوتا کہ وہ اپنی اولاد سے مَحَبَّت بھری چند باتیں ہی کرلیں۔ اسی طرح بعض والِدَین ایسے بھی ہوتے ہیں، جو اپنے بچّوں  سے بے جا سختی کرتے ہیں، حالانکہ جس طرح ایک بچے کی اَچّھی صحت کے لیے متوازن غذا ضروری ہے، اسی طرح بچّوں  کی اچھی تربیت کے لیے والِدَین کا مناسب پیار بھی بہت ضروری ہے۔آئیے! بچّوں سے محبت  کے اِظْہار  کے چند طریقے سنتے ہیں:

1.   ان کی جائز خواہشات کو اپنی وُسعت کے مطابق پورا کرنے کی کوشش کی جائے۔

2.   ان کی باتوں کو توجہ سے سُننے کی عادت بنائی جائے،بسااوقات بچے کچھ معلوماتی سُوالات کرتے ہیں،اس موقع پربھی ان کی پوری بات سُننی چاہیے،اس سے ان کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی اورمزید سیکھنے کاذہن بنے گا،جبکہ فضول گفتگو کرنے سے بچپن ہی سے انہیں بچنے کا ذہن دیا جائے۔

3.   کوئی بھی اچھا کام سرانجام دینے(مثلاًنماز کی پابندی کرنے،تلاوتِ قرآن کرنے،مدنی انعامات پرعمل کرنے وغیرہ) پر انہیں تحائف دیے جائیں یا ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔  

4.   بچوں سےغلطی ہوجانے کی صورت میں انہیں پیار و مَحَبَّت سے ہی سمجھایا جائے۔بوقتِ