Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

اور تم نے اسے کیا سکھایا۔ (شعب الایمان، ۲/۴۰۰) اولاد کی صحیح تربیت کرنے کا بہترین وقت بچپن ہوتا ہے۔ جس طرح موم  کو کسی بھی سانچے میں  ڈھالا جائے تو وہ آسانی سے ڈھل جاتا ہے ،اسی طرح بچوں کو ان کی ابتدائی عمر میں جس بھی رنگ میں رنگا جائے،وہ رنگتے چلے جاتے ہیں، کیونکہ بچپن میں اُن کی یاداشت ایک خالی تختی کی مانند ہوتی ہے ،اس پر جو لکھا جائے گا،ساری عمر کے لئے محفوظ ہوجائےگا،دیکھا جاتا ہے کہ بچپن کی عادات آخر عمر تک ساتھ رہتی ہیں، اس لیے اگر بچے کوبچپن ہی سے سلام کرنے میں پہل کا عادی بنایا جائے تو وہ عمر بھر اس عادت کونہیں چھوڑے گا ، اگراُ سے بچپن ہی سے نمازکی پابندی کرنے،قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے،فلموں ڈراموں اورگناہوں بھرے مختلف چینلز سے بچنے، ماں باپ اوربڑوں کا ادب و اِحترام کرنے، سچ بولنے کی عادت ڈالی جائے تو وہ ساری عمر جھوٹ سے بیزاررہے گا،اسی طرح اگراُسے سنّت کے مطابق کھانے پینے ، بیٹھنے، جوتا پہننے ، لباس پہننے ،سر پرعمامہ باندھنےوغیرہ کا عادی بچپن میں ہی بنا دیا جائے تو وہ نہ صرف خود ان پاکیزہ عادات کو اپنائے رکھے گا بلکہ اس کے یہ اچھے اوصاف اس کے ساتھ رہنے والے دیگر بچوں میں بھی منتقل ہونا شروع ہوجائیں گے۔یاد رکھئے! اگرہماری تربیت بچے کو اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ کی بندگی ،سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی غلامی اور اسلامی معاشرے میں اس کی ذمہ داری نہ سکھا سکی تو اُسے اپنا فرماں برداربننے کا خواب دیکھنا بھی چھوڑ دیجئے ۔کیونکہ یہ اسلام ہی ہے ،جو ایک مسلمان کو اپنے والدین کا مطیع وفرماں بردار بننے کی تعلیم دیتا ہے ۔اس لئے اولاد کی ظاہری زیب وزینت ،اچھی غذا ،اچھے لباس اور دیگر ضروریات کی کفالت کے ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی و رُوحانی تربیت کے لئے بھی کمربستہ ہوجائیے ۔

جامعۃ المدینہ ،مدرسۃ المدینہ اوردارُ المدینہ کامختصر تعارف!

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّتبلیغِ قراٰن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی جہاں بڑوں کی اصلاح  کی کوشش میں ہے،وہیں چھوٹے بچوں کو بھی دینی تعلیم و تربیت کے ذریعے معاشرے کا ایک اہم فرد