Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

لوگوں کو نماز کےلیے جگاتےہوۓ آتے، نیز اذانِ فجر کے فوراً بعد اگر مسجد میں کوئی سویا ہوتا تو اسے بھی جگاتے۔ (طبقات کبریٰ، ذکر استخلاف عمر، ۳/۲۶۳)اور اگر کوئی نمازِ فجر میں غیر حاضر ہوتا تو اس کے بارے میں معلومات حاصل کرتے۔ چُنانچِہ ایک بار آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے صُبح کی نَماز میں حضرتِ سیِّدُنا سُلیمان بن ابی حَثْمَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو نہیں دیکھا۔بازار تشریف لے گئے،راستے میں ان کا گھر تھا ،اُن کی ماں حضرتِ سیِّدَتُناشِفا  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایاکہ صُبح کی نَماز میں،میں نے سُلیمان کو نہیں پایا؟ انہُوں نے کہا:رات میں نَماز(یعنی نَفلیں)پڑھتے رہے پھر نیند آگئی، سیِّدُنا عُمَرفاروقِ اَعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:صُبح کی نَماز جماعَت سے پڑھوں، یہ میرے نزدیک اِس سے بہتر ہے کہ رات میں قِیام کروں۔(یعنی رات بھر نفلیں پڑھوں) (موطّا امام مالک ج۱ص۱۳۴حدیث۳۰۰،ازنیکی کی دعوت ،ص۴۷۹)

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے !سیِّدُنا عُمَرفاروقِ اَعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نمازِ فجر کے لیے جگاتے اور نماز میں غیر حاضر افراد کی گھر جا کر خیر خبر لیتے۔ہمیں بھی چاہیے کہ صداۓ مدینہ لگانے کے ساتھ ساتھ نمازوں کے اوقات میں یہ بھی نوٹ کیا کریں کہ ہمارے محلے کے اسلامی بھائیوں میں سے کون جماعَت سے نَماز پڑھتا ہے اور کون نہیں؟اگرکوئی نَمازی کسی نَماز میں غیر حاضِر ہو تواُس کے گھرجا کر یا فون کرکے اُس کی خیرخبر بھی لیں،بیمار ہو گیا ہو تو عِیادت کریں اور سُستی کی وجہ سے نہ آیا ہو تو نیکی کی دعوت دیں۔تمام اسلامی بھائیوں کو یہ انداز اختیار کرنا چاہئے،اس سے ہماری مسجدوں کی رونق بحال رہے گی۔اگرہماری انفرادی کوشش سے ایک اسلامی بھائی بھی نماز کا عادی بن گیاتو یقیناً  نیکی کی دعوت دینے کا ثواب ملنے کے ساتھ ساتھ یہ صدقۂ جاریہ کا سبب بھی بنے گا۔اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ

        کامل مسلمان بننے،نمازوں اور سنّتوں کی عادت ڈالنے کیلئے دعوتِ اسلامی  کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابَستہ رہئے، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّمُعاشرے کے کئی بگڑے ہوئے افراد دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے راہِ را ست پر آ چکے ہیں۔ اسی ضمن میں  ایک مدنی بہار پیشِ خدمت ہے، چنانچہ