Book Name:Aslaf e Karam ki Sharam o Haya kay Waqiyat

ہوجاؤں ،میرے مالک !تُو میری بینائی سلب کرلےچنانچہ ان کی دعاقبول ہوئی اور وہ نابینا ہو گئے۔(عیون الحکایات،الحکایۃ السابعۃ والاربعون بعد المائۃ،۱۶۵)

گناہوں سے بھرپور نامہ ہے میرا

مجھے بخش دے کر کرم یا اِلٰہی

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص 110)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سناآپ نے ہمارے اسلاف کیسی شرم وحیاوالے تھے کہ اگر کسی عورت پراچانک نظر پڑجاتی تو فوراً نظریں جھکالیتےاوراللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کی بارگاہ میں توبہ واستغفار کرتے، مگرافسوس اولیاءُ اللہ کو ماننے والے،ان کے ایصالِ ثواب کے اجتماعات کرنے والے تو بہت ہیں، مگران کی سیرتِ مبارکہ پرعمل کی کوشش کرنے والے تو کم اور بہت ہی کم ہیں،نگاہوں کی حفاظت کرنے والے بہت کم ہیں،شرم و حیا کے پیکر بہت کم ہیں،"اللہ عَزَّ  وَجَلَّدیکھ رہا ہے"یہ توجہ رکھنے والے بہت کم ہیں،"اللہ عَزَّ  وَجَلَّکے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحظہ فرما رہے ہیں" یہ توجہ رکھنے والے بہت کم ہیں،آخرت کا خوف رکھنے والےبہت کم ہیں،اُخروی عذابات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے گناہوں سے بچنے والے بہت کم ہیں،نگاہوں کی حفاظت کا ذہن رکھنے والے تو بہت کم کم اور کم ہیں۔

                        اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ دورِ حاضرمیں اَسلاف کی سیرت پرنہ صرف خودعمل کرتے ہیں بلکہ اپنے متعلقین  ومریدین ومحبین کو بھی ان نیک ہستیوں کی پیروی کی ترغیب دلاتے ہوئےخوفِ خدا،شرم وحیااور نگاہوں کی حفاظت کامدنی ذہن دیتے رہتے ہیں،چنانچہ

       ایک مرتبہ عرب امارات سے بابُ المدینہ(کراچی)تشریف لانے سے قبل آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ