Book Name:Nekiyon kay Harees

کروں بے لوث خدمت سُنّتوں  کی

 

شہا گر لطف مجھ پر آپ کا ہو

دے جذبہ ’’مَدَنی  انعامات‘‘ کا تُو

 

کرم  یا سیدِ ہر دو سرا ہو

(وسائلِ بخشش:ص۳۱۶)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فلموں کاشوقین!

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول نیکیاں کمانے اور گناہوں سے  بچانے کا بہت بڑا ذریعہ ہے، کئی افراد جوپہلے  گناہوں کے دلدل میں غرق تھے ،اس ماحول کی برکت سے نہ صرف خود نیکیاں کرنے  لگے بلکہ دوسروں کو نیک بنانے والے  بن گئے ۔ آئیے ترغیب کیلئے  ایک مدنی بہارسُنتے ہیں:چنانچہ باب المدینہ(کراچی )کے عَلاقے’’بڑابورڈ‘‘کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے کہ پہلے پہل میں مُعاشَرے(مُ۔عا۔شَرے)کابگڑا ہوانوجوان تھا، خُوب فلمیں ڈِرامے دیکھنے کے سبب مَحَلَّے میں ’’فِلموں کا خوار‘‘کے نام  سے مشہور ہوگیاتھا۔ اسی دوران ایک اسلامی بھائی کی ’’انفِرادی کوشش‘‘کے نتیجے میں’’کھجّی گراؤنڈ‘‘(گلبہار)میں تبلیغِ قرآن وسُنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کی طرف سے ہونے والے شبِ براءَ ت  کے سنّتوں بھرے اجتماعِ پاک میں شرکت کی سعادت حاصِل ہو گئی،وہاں پر میں نے ’’قبر کی پہلی رات‘‘کے موضوع پرشیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا ابُو بلا ل محمد الیاس عطّار قادِری  رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا رُلادینے والا بیان سنا ، میں نے پچھلے گناہوں سے توبہ کی اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہوگیا۔ ہمارا سارا گھرانہ ماڈَرن تھا،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ میری اِنفرادی کوشش سے میرے پانچ(5) بھائی بھی دعوتِ اسلامی والے بن گئے اورسب نے سروں پر عمامہ شریف کا تاج سجا لیا اور گھر کے اندر مکمَّل مَدَنی ماحول بن گیا، تادمِ تحریر حلقہ مُشاوَرت کے خادِم کی حیثیت سے سنّتوں کی خدمت کررہا ہوں اور ہر ماہ پابندی سے تین (3)دن عاشِقانِ رسول کے