Book Name:Allah walon kay Rozay

شدید گرمی اور سخت پیاس کو یاد کریں اور بالخُصُوص رَمَضانُ المُبارَک کے فرض روزوں کے معاملے میں دُنیا کی معمولی سی گرمی کو خاطر میں نہ لائیں بلکہ جب تک سانسوں کی روانی برقرار ہے، نماز روزہ ، صدقہ و خیرات اور خُوب خُوب نیک اَعْمال کے ذریعے آخرت کے طویل سفر کی تیّاری میں مصروف رہیں ۔

        منقول ہے: اَلدُّنْیَا مَزْرَعَۃُ الْاٰخِرَۃِ  یعنی دُنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ لہٰذا جو دُنیا میں بوئیں گے  وہی آخرت میں کاٹیں گے، اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اگر آخرت کی گرمی اور ہولناکی کو پیشِ نظر رکھیں گے تو دُنیاوی گرمی میں روزے رکھنا کسی قدر آسان ہوجائے گا۔

        نبیِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے حضرت سیِّدُنا ابُو ذَرغِفَاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے ارشاد فرمایا: اے ابو ذر!جب تم کسی (دُنیاوی )سفر کا ارادہ کرتے ہو تو اُس کے لئے تیاری ضرور کرتے ہو توسفرِ آخرت (کی تیاری) کے مُتَعَلّق  تمہارا کیا خیال ہے؟(یعنی دُنیاوی سفر کے مقابلے میں سفرِآخرت کی تیاری کس قدر زیادہ ضروری ہے)اے ابُو ذَر! کیا میں تمہیں اُن چیزوں کے بارے میں نہ بتاؤں جو تمہیں اُس دن فائدہ پہنچائیں گی؟عرض کی: میرے ماں باپ آپ پر قربان! ضروربتائیے ۔ ارشاد فرمایا:قیامت کے دن کے لئے سخت گرمی کے دن روزہ رکھو، قبر کی وحشت کیلئے رات کے اندھیرے میں دو (2)رکعتیں پڑھو، بڑے بڑے(پیش آنے والے) اُمور کیلئے حج کرو اور کسی مسکین کو کوئی چیز دے کر یا حق بات کہہ کر یا کسی بُرے کلمے سے خاموش رہ کر صَدَقہ کرو۔(1)

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی  مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے پیارے صحابی حضرت ابُو ذَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ پر کیسے خُوبصورت اور دلچسپ انداز میں انفرادی کوشش کرتے ہوئے اور اُنہیں سفرِ دُنیا کی مثال دیتے ہوئے سفرِ آخرت کے کیسے قیمتی مدنی پھول عطا فرمائے،اس حدیثِ پاک سے یہ پتا چلا کہ جس طرح دُنیاوی

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

[1] موسوعۃ لابن ابی الدنیا،التھجد وقیام اللیل،۱/۲۴۷،حدیث:۱۰