Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain
(حدائقِ بخشش،ص۲۳۴)
یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ تُو بڑی برکت والا ہے اور تیری شان بہت بُلند ہے اور بے نیازی تیری ہی شان کے لائق ہے اور تیرے کام بھی کیسے نِرالے کہ ایک طرف تو حضرت سَیِّدُنامُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کودیدار طلب کرنے کے باوجود فرمارہا ہے "اے مُوسٰی تُو مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتا "اوردوسری طرف اپنے حبیب،حبیبِ لبیبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مُلاقات کے تَقاضے فرمارہا ہے۔(شرح کلامِ رضا ، ص۶۶۵)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے قرآنِ کریم میں واقِعۂ معراج کے بعض حصّے کو ان اَلْفَاظ کے ساتھ پارہ 15سورۂ بنی اِسْراۤئیل کی آیت نمبر 1میں یوں بَیان فرمایا ہے:
سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَاؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ(۱)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان : پاکی ہے اسے جو راتوں رات اپنے بند ے کو لے گیا مسجدِ حرام(خانَۂ کعبہ ) سے مسجدِ اقصا(بیتُ المقدس) تک جس کے گرداگرد ہم نے بَرَکت رکھی کہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں بیشک وہ سُنتا دیکھتا ہے ۔
حَضْرتِ صدرُ ا لْافاضِل مولانا سیِّدمُفتی محمد نعیمُ الدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ خَزائن العرفان میں اس آیتِ کریمہ کے تَحت فرماتے ہیں:”مِعْراج شریف نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ایک