Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

سے  مَعْلُوم  ہوا کہ انبیائے کرام  عَلَیْہِمُ السَّلَام کو اللہعَزَّ  وَجَلَّ  نے ایسی طاقت وقوت  عطافرمائی ہے کہ نُوری بُراق بھی ان کی نَبوی طاقت کا مُقابلہ نہیں کر سکتا، نیز یہ بھی مَعْلُوم ہوا کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے جملہ انبیائے کرامعَلَیْہِمُ السَّلَامبااختیار اورقادر ہیں،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے انہیں یہ اختیار دے رکھا ہے کہ وہ جب چاہیں جہاں چاہیں جا سکتے ہیں، جب دِیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی طاقت کا یہ عالَم ہے تو ہمارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تو تمام انبیاء کے بھی امام ہیں اور سب کے سردار بھی ہیں، ان کی طاقت و اختیار کا اندازہ کون کر سکتا ہے؟سرکارِ اعلیٰ حضرت، امام اَہلسُنَّت،الشاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اِرْشاد فرماتے ہیں:

خَلق سے اولیا، اولیا سے رسل     اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی

مُلکِ کونین میں انبیا تاجدار     تاجداروں کا آقا ہمارا نبی

                                                                                   (حدائقِ بخشش،ص138،139)

اشعار کی وضاحت:

(٭)تمام انسانوں میں اولیائے کرام افضل و اعلیٰ،اولیائے کرام سے انبیاء و مرسلین افضل اور سب رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی۔

(٭)انبیائے کرام عَلَیْہِمُ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام دونوں جہانوں کے بادشاہ ہوتے ہیں اور ہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا مقام و مرتبہ یہ ہے کہ آپ ان بادشاہوں کے بھی بادشاہ ہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سرورِ کائنات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چندمُشاہدات

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شبِ معراج پیارے مُصطفےٰ،کعبے کے بَدرُالدُّجٰی،طیبہ کے