Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

ایسے اَفْرادمُقَرَّر تھے جو ان کے ہونٹ پکڑ کر آگ کے بڑے بڑے پتھر ان کے منہ میں ڈالتے اور وہ اُن کے نیچے سے نکل جاتے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دَرْیَافت کرنے پر جبریلِ امین  عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی: یہ وہ لوگ ہیں جو یتیموں کا مال ظُلماً کھا جاتے ۔([1]) اسی طرح وہ لوگ جودُنیا میں اپنے مالوں کی زکوٰۃ نہیں دیتے تھے،میٹھے آقا ،معراج کے دُولہاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہیں اس حال میں دیکھا کہ ان کے آگے اور پیچھے چیتھڑے لٹک رہے تھے اور وہ چوپایوں کی طرح چَرتے ہوئے کانٹے دار گھاس،تُھوْہَر(ايك خاردار اور زہریلا پودا کھارہے تھے) اور جہنّم کے تپے ہوئے (گرم) پتھر نِگل رہے تھے۔([2])  

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ذرا  اِن عذابات پرغور کیجئے اور پھر اپنی ناتوانی وکمزوری پر نظر کیجئے آہ! ہماری کمزوری کا حال تو یہ ہے کہ ہلکا سا بُخار یا  سَر  میں دَرد ہوجائے تو  ہم تڑپ اُٹھتے ہیں ، تو پھر آخرت کے یہ دَرْد ناک عذابات کیسے  برداشت کرسکیں گے ؟ہمارے نازُک بدن  ہرگز  ان عذابات کا سامنا نہیں کرسکتے،لہٰذا ابھی وَقْت ہے  ہوش میں آئیے اورلوگوں کی  غیبتیں کرنے،چُغلیاں کھانے ،ان کے عیبوں کو اُچھالنے سے بازرہیےکہ غیبت کرنے والوں ، چُغل خور وں اورپاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کواللہعَزَّ  وَجَلَّ (قیامت کے دن)کُتّوں کی شکل میں اُٹھائے گا۔ (اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب ج۳ص۳۲۵ حدیث ۱۰) اسی طرح سُود ی کاروبار کے ذریعے حرام روزی کمانے، کھانے سے بھی بچتے رہیے کیونکہ سُود کا ايک دِرہم لينااللہعَزَّ  وَجَلَّ کے نزديک اس بندے کے حالتِ اسلام میں 33 مرتبہ بدکاری کرنے سے زيادہ بڑا گناہ ہے۔( مجمع الزوائد،کتاب البیو ع ، باب ماجاء فی الربا ،الحدیث: ۶۵۷۴،ج۴ ،ص ۲۱۱)


 

 



[1]...الشريعة للآجرى، باب...انه اسرى به...الخ، ٣/١٥٣٢، الحديث:١٠٢٧.

[2]...الترغيب والترهيب، ١/٣٠٨