Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

                                یا خدا ماہِ رمضاں کے صدقے         سچّی توبہ کی توفیق دیدے

                               نیک بن جاؤں جی چاہتا ہے     یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

                                                                      (وسائلِ بخشش مُرمّم،ص136)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہو سکے تو ہر سال ورنہ زِندگی میں کم اَزْ کم ایک بار توپورے ماہِ رَمَضانُ المبارَک کا اِعتکِاف کرہی لینا چاہیے ۔ہمارے پیارے آقا، میٹھے میٹھے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خصُوصاً رَمَضان شریف میں عبادت کاخُوب اہتِمام فرمایا کرتے۔ چُونکہ ماہِ رَمَضان ہی میں شبِ قَدْر کو بھی پوشیدہ رکھاگیاہے، لہٰذااس مُبارَک رات کو تلاش کرنے کیلئے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایک بار پُورے ماہِ مبارَک کا اعتِکا ف فرمایا۔اوریُوں بھی مسجِد میں رہنابَہُت بڑی سَعادَت ہے اورمُعتَکِف کی تو کیا بات ہے کہ رِضائے الہٰی عَزَّ  وَجَلَّ پانے کیلئے اپنے آپ کوتمام مَشاغِل سے فارِغ کرکے مسجِدمیں ڈیَرے ڈال دیتا ہے۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے،''اعتِکاف کی خوبیاں بالکل ہی ظاہِرہیں، کیونکہ اس میں بندہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا حاصل کرنے کیلئے مکمَّل طور پر  اپنے آپ کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی عبادت میں مصروف کر دیتا ہے اور دُنیا کی ان تمام مصروفیات  سے کنارہ کَش ہوجاتاہے جواللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے قُرب کی راہ میں حائل ہوتے ہیں اورمُعتَکِف کے تمام اَوْقات حَقیقۃ ًیا حُکما ً نَماز میں گزرتے ہیں۔(کیونکہ نَماز کا انتِظار کرنابھی نمازکی طرح ثواب رکھتاہے)اوراعتِکاف کا اَصل مقصد جماعت کے ساتھ نَماز کا انتِظار کرناہے اور مُعتَکِف ان(فِرشتوں) سے مُشابَہَت رکھتاہے جو اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجوکچھ انہیں حُکم ملتاہے اُسے بجا لاتے ہیں اوران کے ساتھ مُشابَہَت رکھتاہےجوشب و روز اللہعَزَّ وَجَلَّ کی تسبیح (پاکی)بیان کرتے رَہتے ہیں اوراس سے اُکتاتے نہیں ۔ (فتاوی عالمگیری ج۱ ص۲۱۲)