Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

میں بھی نِیَّت کرتا ہوں ٭اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضَا پانے اور ثواب کمانے کے لئے بَیان کروں گا۔٭دیکھ کر بَیان کروں گا۔٭پارہ 14، سُوْرَۃُ النَّحْل،آیت 125: ( اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ( (تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اپنے رَبّ کی راہ کی طرف بُلاؤ پکّی تدبیر اور اَچّھی نصیحت سے)اوربُخاری شریف (حدیث3461)میں وارِد اِس فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:”بَلِّغُوْا عَنِّیْ وَ لَوْ اٰیَۃً([1])یعنی پہنچا دو میری طرف سے اگرچِہ ایک ہی آیت ہو ‘‘ میں دیئے ہوئے اَحْکام  کی پَیْروی کروں گا۔ ٭نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا۔٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا۔٭ مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا۔٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عظیم و بابرکت رات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج 1437سنِ ہجری کے رَجَبُ الْمُرَجَّب کی 27ویں شب ہے، اللہ تَبَارَکَ  وَ تَعَالٰیکا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک مرتبہ پھر عظیمُ الشّان فضائل و برکات والی مُقدَّس رات نصیب فرمائی،یہ وہ عظیم اوربابرکت رات ہے کہ جس میں خالقِ کائناتجَلَّ جَلاَلُہٗنے ہمارے آقا ، مُحَمّدِ مُصطفٰے، حبیبِ کبریا، شبِِ اسریٰ کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ایک عظیم مُعجزہ عطا فرمایا، معراجِ مصطفی کی کیا کیا حکمتیں ہیں،آج کی اِس نورانی رات میں کیا کیاواقعات رُونما ہوئے،کیسی کیسی  انوارو تجلیات کی بارشیں ہوئیں،اس کے بیان کرنے کا کون حق ادا کر سکتا ہے؟البتہ مختصراً کچھ مدنی پُھول پیش


 

 



[1]بخاری، کتاب احادیث الانبیاء ،باب ماذکر عن بنی اسرائیل،۲/۴۶۲،حدیث:۳۴۶۱