Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام جہتوں اور قیدوں سے وَرَاء ُالوَرا ہیں۔

      (٭)اے پیارے آقا!حبیبِ خدا(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)تمام انبیائے کرام عَلَیْہِم الصلوۃ والسلاممکان میں ہیں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان یہ ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ لامکاں کی سیر بھی کر آئے ہیں،سارے نبی اگر جسم ہیں تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پاکیزہ جان اور پاک رُوح کی طرح ہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

معراجِ مصطفی کی ایک اور حکمت :

(4)... اللہتعالیٰ نے اپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تمام خزانوں کامالک بنایا ہے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پارہ 30،سُوْرَۃُ الْکَوثَر کی آیت نمبر 1 میں  ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّاۤ اَعْطَیْنٰكَ الْكَوْثَرَؕ(۱)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اے محبوب بے شک  ہم نے تمہیں بے شمار خوبیاں عطا فرمائیں۔

بُخاری شریف کی حدیثِ پاک میں ہے حضور مالکِ دین و دُنیا، شبِ اسرٰی کے دولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں:"میں سورہا تھا کہ زمین کے تمام  خزانوں کی کُنجیاں لائی گئیں اور میرے دونوں ہاتھو ں میں رکھ دی گئیں۔(بخاری،۲/۳۰۳،۲۹۷۷)رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا :" میں (اللہ تعالٰی کے خزانوں کا) خازِن  ہوں۔"( مسلم،۵۱۶/۱۰۳۷)

حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی عطاسے اس کی  تمام سلطنت کے مالِک ہیں اسی لئے جنَّت کے پتےّ پتّے پر، حُوروں کی آنکھوں میں غرضیکہ  ہرجگہ  لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ لکھا ہوا ہے: یعنی یہ چیزیں اللہ (عَزَّ وَجَلَّ) کی بنائی ہوئی ہیں اور مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ کو دی ہوئی ہیں۔(تو معراج کروانے میں )اللہ