Book Name:Sadqay ki Baharain ma Afzal Sadqaat

سوال کرنا چاہئےاور اپنی نیکی و صَدَقے یا آئندہ توبہ کرلینے کے بَل بُوتے پر گُناہوں کا سلسلہ جاری رکھنے سے گُریز کرنا چاہئے۔

مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نورُالعرفان صَفْحَہ 376پر سورۂ یوسُف کی آیت نمبر 9 کے تَحت فرماتے ہیں:توبہ کے اِرادے سے گُناہ کرناکُفر ہے۔ایک مقام پر کچھ مزید وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:توبہ کے اِرادے سے گُناہ کرنا کُفر ہے کہ چلو گُناہ میں حرج ہی کیا ہے؟ کل توبہ کرلیں گے، یہ توبہ نہیں بلکہ شریعت کا مذاق اڑانا ہے اور خدائے تعالیٰ پر اَمْن(یعنی اس سے بے خوف ہوجانا ہے اور )یہ دونوں باتیں کفر ہیں۔(1)

حضرت شیخ ابنِ عَبّاد شاذلی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے منقول ہے:اہلِ معرفت نے کہا کہ وہ جھوٹی اُمّید جو آدمی کو مغرور اور عمل سے غافل کردے، گُناہوں پر دَلِیْر بنادے،حقیقتاً اُمّید ہے ہی نہیں، بلکہ شیطان کی طرف سے دھوکہ اور فریب ہے۔اسی طرح حضرت سَیِّدُنا معروف کرخی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے فرمایا: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے اَحْکام کی نافرمانی کرتے ہوئے رحمت کی اُمّید رکھنا جہالت اور بے وقوفی ہے ۔(2)

آہ! طُغیانیاں گناہوں کی

پارنیّا مِری لگا یا ربّ

نفس و شیطان ہو گئے غالب

اِن کے چُنگل سے تُو چُھڑا یا ربّ

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص79)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] مرآۃ المناجیح،۳/۳۶۰

2… اشعۃ اللمعات،کتاب الرقاق،باب استحباب المال والعمرللطاعۃ،الفصل الثانی،۴/۲۵۲-۲۵۱