Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain

  1. جب بندہ باجماعت نمازپڑھے،پھر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے اپنی حاجَت کا سوال کرے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اس بات سے حَیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجَت پُوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔  (حلیۃ الاولیاء، ۷/۲۹۹،الحدیث۱۰۵۹۱)

میں ساتھ جماعت کے پڑھوں ساری نَمازیں

اللہ! عبادت میں مِرے دل کو لگا دے

                                                                                    (وسائلِ بخشش)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آپ نے سَماعت فرمایا کہ باجماعت نماز پڑھنے کے کس قَدر  فَضائل ہیں۔جماعت سے نَماز پڑھنے والا کتنا خُوش نصیب ہے کہ اسے جَماعت میں شَریک ہونے کے سبب  ستائیس (27) گُنا زِیادہ ثواب ملتا ہے، ایسا شخص اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا محبوب بندہ بن جاتاہے، اس کی دُعاؤں کو قَبُولیَّت کا شرف مل جاتا ہےاور نماز کے ارادے سے گھر سے نکلنےپر قدم قدم پر نیکیاں ملتی ہیں، جب تک وہ جماعت کے انتظار میں بیٹھا رہے، اُسےنماز  کا ثواب ملتارہتا ہے ، الغرض جماعت سے نماز پڑھنے والےکاسراسر فائد ہ ہی فائدہ ہے۔ اور جوچالیس(40) نمازیں جماعت سے پڑھنے والا بن جائے اس کے تو وارے ہی نیارے ہیں۔چُنانچہ

 میٹھے میٹھے مُصْطَفٰے، کعبے کے بَدرُالدُّجٰی، طیبہ کے شمسُ الضُّحٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ليے چالیس (40)دن باجماعت(نماز) پڑھے اور تکبیراُوْلیٰ پائے،اس کے ليے دو آزادیاں لکھ دی جائیں گی، ایک نار (یعنی دوزخ) سے، دوسری نِفاق سے۔(جامع الترمذي، أبواب الصلاۃ، باب ماجاء في فضل التکبيرۃ الأولیٰ، الحديث: ۲۴۱، ج۱، ص۲۷۴)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! دیکھا آپ نے! چالیس (40)روز تک تکبیرِ اُوْلیٰ کے ساتھ نماز