Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain

تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌؕ- وَ قَدْ كَانُوْا یُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ وَ هُمْ سٰلِمُوْنَ(۴۳)پ۲۹، القلم:۴۲۔۴۳)

گےتو نہ کرسکيں گےنيچی نگاہيں کئے ہوئے ان پر خواری چڑھ رہی ہو گی اوربے شک دُنياميں سجدہ کے لئے بُلائے جاتے تھے جب تَنْدُرُسْتْ تھے ۔

حضرت ابراہيم تيمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے اس فرمان کی تفسيرميں فرماتے ہيں :’’وہ قيامت کا دن ہو گا، اس دن انہيں نَدامت کی ذِلَّت ڈھانپے ہو گی ،کيونکہ انہيں دُنيا ميں جب سجدوں کی طرف بُلايا جاتا تو يہ تَنْدُرُسْتْ ہونے کے باوُجُود نماز ميں حاضِر نہ ہوتے۔حضرت سَیِّدُنا   کَعْبُ الاَحْبار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ارشاد فرماتے ہيں :’’خدا عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم!يہ آيتِ مُبارکہ جماعت سے پيچھے رہ جانے والوں ہی کے بارے ميں نازِل ہوئی ہے اور بِغَيْر عُذر کے جماعت تَرک کر دينے والوں کے لئے اس سے زِيادہ سخت کون سی وعيدہوگی۔‘‘(تفسیرقرطبی،سورۃ القلم،تحت لآیۃ۴۳،۴۲،ج۹،ص۱۸۷،ملتقطاً)

باجماعت نمازکی  اَدائیگی:

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! دیکھا آپ نے اس آیتِ مُبارَکہ میں بغیر عُذر جماعت سے نماز نہ پڑھنا ایک ایسا عمل ہے کہ اس کے سبب  کل بَروزِ قیامت عذاب اور ذِلَّت وخواری مُقدَّر بن سکتی ہے ۔اس لیے بِلاعُذرِشَرعی مسجد کی  جماعت نہیں چھوڑنی چاہیے ۔آئیے !اس کی اَہمیَّت جاننے کیلئے چند اَحادیثِ مُبارَکہ سُنْتے ہیں :

اگر جماعت فَوت ہوجانے کانُقْصان جان لیتا تو۔۔۔

    حضرت سَیِّدُناابُواُمامہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایَت ہے،سرکارِ مدینہ ،سُرُوْرِ قَلْب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں :'' اگر نَماز ِ باجماعت سے پیچھے رہ جانے والا یہ جانتا کہ اس رہ جانے والے کے لیے  کیا ہے؟ تو گھسٹتے ہوئے حاضر ہوتا۔ (المعجم الکبیر، ج8، ص224، الحدیث:7886)

حضرت سَیِّدُنا ابُودَرْداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایَت ہے، تاجْدارِ مدینہ،سُرُوْرِسینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی