Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain

لوگوں کی طرف جاؤں جونمازِ(باجماعت ) سے پیچھے رہ جاتے ہیں اوران پران کے گھرجلادوں۔(صحیح مسلم، کتاب المساجد۔۔۔الخ،باب کراہیۃ تاخیرِ الصلاۃ۔۔۔الخ، الحدیث:۲۵۱-۲۵۲،ص۳۲۷)

نَمازوں میں مجھے ہرگز نہ ہو سستی کبھی آقا

پڑھوں پانچوں نَمازیں باجماعت یارسولَ اللّٰہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!غورکیجئے!ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَجو اپنی  اُمَّت سے بے حد مَحَبَّت فرماتےاورساری ساری رات اُمَّت کی بخشش ومغفرت کیلئے آنسوبَہاتے رہے ،ایسے شَفیق و کریم آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے شانِ جَلال میں فرمایا:جو لوگ جماعت سے نمازنہیں پڑھتے، میراجی چاہتا ہے کہ ان کے گھروں کو آگ لگا دوں۔یاد رہے !اس واقعہ سے کوئی یہ نہ سمجھ بیٹھے کہ مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جماعت سے نمازنہیں پڑھتے تھے ، مُفسرِ شہیر،حکیمُ الاُمَّت مُفتی احمدیارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّاناسی بات کی وَضاحت کرتےہوئے اِرْشاد فرماتے ہیں:یہاں رُوئے سُخن(یعنی بات کا رُخ) مُنافقین کی طرف ہے،کیونکہ کوئی بھی صَحابی بِلا وجہ جماعت اورمسجدکی حاضری نہیں چھوڑتےتھے۔(مراٰۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح: ۲/۱۶۸)صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تومَعْذور ہونے کے باوُجُودبھی مسجد میں باجماعت نمازاَدا کرنے آتے۔حضرت سَیِّدُنا اِبْنِ اُمِّ مکتوم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بارگاہِ نبوی عَلٰی صَاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ  وَ السَّلَام میں حاضرہوکرعرض کی:’’يارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!مدینہ شریف میں مُوذی جانوروں کی کثرت ہے جبکہ میں نابیناہوں اورگھر بھی دُور ہے اور کوئی مُناسِب رَہْنُما بھی نہیں، جو مجھے لے آیا کرے تو کیا مجھے گھر پر نماز پڑھنے کی اِجازت ہے؟'' تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِسۡتِفۡسار فرمایا (یعنی پوچھا)'' کیا تُم اذان کی آوازسنتے ہو؟'' اُنہوں نے عرض کی ''جی ہاں۔'' تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے  ارشاد فرمایا :''پس تم حاضِر ہوا کرو کیونکہ میں تمہیں دینے کے لئے کوئی