Book Name:Ittibae Shahwaat ki Tabah Kariyan

رَحمت،شَمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بز م جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے  مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی ا و ر  جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ  جنَّت  میں میرے ساتھ ہو گا ۔                (اِبنِ عَساکِر ج۹ص۳۴۳)

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے ! شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رِسالے ’’  163 مَدَنی پُھول ‘‘سے مِسْواک کے مَدَنی پُھول سُنْتے ہیں ۔

٭دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مَطْبُوعہ  بہارِ شریعت  جلد اوّل صَفْحَہ 288 پر صدرُ الشَّریعہ ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامُفْتی محمدامجدعلی اَعْظَمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی لکھتے ہیں،مَشایخِ کِرا م فرماتے ہیں : جو شخص مِسْواک کا عادی ہو مرتے وَقت اُسے کلمہ پڑھنا نصیب ہوگا  اور جو اَفیون کھاتا ہومرتے وَقت اسے کلمہ نصیب نہ ہوگا٭حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ مِسْواک میں دس خُوبیاں ہیں:مُنہ صاف کرتی ، مَسُوڑھے کو مَضْبُوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی ، بلغم دُور کرتی ہے ، مُنْہ کی بدبو ختم کرتی ، سُنَّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خُوش ہوتے ہیں، رَبّ راضی ہوتا ہے، نیکی بڑھاتی اور معدہ دُرُست کرتی ہے (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی ج۵ ص۲۴۹حدیث ۱۴۸۶۷)٭ مِسْوا ک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو٭مِسْواک کی موٹائی چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو٭ مِسْوا ک ایک بالِشْتْ سے زِیادہ لمبی نہ ہو ورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہے ٭ اِس کے رَیشے نرم ہوں کہ سَخْت رَیشے دانتوں اور مَسُوڑھوں کے دَرْمیان خَلا (GAP) کا باعث بنتے ہیں٭ مِسْواک تازہ ہوتوخُوب(یعنی بہتر) ورنہ کچھ دیر پانی کے