Book Name:Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain

کے وَقْت دُعا قَبول ہوتی ہے۔ یعنی اِفطار کرتے وَقْت اورسَحَری کھا کر،یہ مرتبہ کسی اور مہینے کو حاصِل نہیں۔رَمَضان میں 5 حُروف ہیں ر،م،ض،ا،ن۔رسے مُراد’’رَحْمتِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ ، مِیم سے مُراد مَحبّتِ اِلٰہی عَزَّ  وَجَلَّ،ض سے مُرادضَمانِ الہٰیعَزَّ  وَجَلَّ،اَلِف سے امانِ اِلہٰی عَزَّ  وَجَلَّ،ن سے نُورِ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ۔اور رَمَضان میں 5 عِبادات خَصُوصی ہوتی ہیں۔روزہ، تَراویح ، تِلاوتِ قُرآن، اِعتِکا ف ، شبِ قَدْر میں عبادات ۔تَو جو کوئی صِدْقِ دِل سے یہ 5 عِبادات کرے ،وہ اُن 5 اِنعاموں کا مُستَحق ہے۔(تفسیر نعیمی ج۲ ص۲۰۸،فیضانِ سنت ،ص:۸۶۳)

آگیا رمضاں عبادت پر کمر اب باندھ لو

فیض لے لو جلد یہ دن تیس کا مہمان ہے

(وسائلِ بخشش،ص۷۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِعتکاف کی ترغیب :

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رَمَضانُ المُبارَک کی بَرَکتوں سے کَمَاحَقُّہٗ فائدہ اُٹھانے کیلئے اس مہینے میں اِعْتکاف کرلیناچاہیے کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ماہِ رَمَضان کاپُورامہینا بھی اعتِکاف فرمایاہے ،خاص طور پرآخِری10 دِن کابَہُت زِیادہ اِہتِمام فرماتے۔ ایک بارکسی خاص عُذْرکے تَحت آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَرَمَضانُ الْمبارَک میں اِعْتِکاف نہ کرسکے توشَوّالُ الْمُکرَّم کےآخِری عَشرہ میں اِعْتِکاف فرمایا۔( صحیح  بخاری ج۱ ص ۶۷۱حدیث۲۰۳۱ )اسی طرح ایک مرتبہ سفرکی وَجہ سےآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کااعتِکاف رہ گیاتواگلے رَمَضان شریف میں 20 دن کا اعتِکاف فرمایا ۔(جامع ترمذِی ج۲ ص۲۱۲حدیث۸۰۳)یُوں تو اِعْتِکاف کے بے شُمارفضائل ہیں مگر عُشّاق کیلئے تواتنی ہی بات کافی ہے کہ آخِری عَشَرے کااِعْتِکاف سُنَّت ہے۔یہ تصوُّر ہی ذَوق اَفْزاہے کہ ہمارے پیارے سرکار،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ایک پیاری پیاری سُنَّت اَداکررہے ہیں۔اِعْتِکاف کا ایک بہت بڑا فائدہ