Book Name:Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain

اِرْشادفرمایا: اللہ تَعالٰی یہ ثواب (تَو)اُس (شَخص) کودے گا جو ایک گُھونٹ دُودھ یا ایک کَھجوریا ایک گُھونٹ پانی سے روزہ اِفطار کروائے اور جس نے روزہ دار کو پیٹ بھر کر کِھلایا ،اُس کو اللہ تعالٰی میرے حَوض سے پِلائے گا کہ کبھی پیاسا نہ ہوگا۔یہاں تک کہ جَنّت میں داخِل ہوجائے ۔ یہ وہ مہینہ ہے کہ اِس کا اَوَّل(یعنی اِبتِدائی دس دن ) رَحْمت ہے اور اِس کا اَوْسَط (یعنی دَرْمِیانی دس دن ) مَغْفِرت ہے اورآخِر ( یعنی آخِری دس دن ) جہنَّم سے آزادی ہے۔جواپنے غُلام پراِس مہینے میں تَخفِیف کرے (یعنی کام کم لے)اللہ تَعالیٰ اُسے بخش دے گااور جہنَّم سے آزاد فرمادے گا،اِس مہینے میں چار(4) باتوں کی کَثْرت کرو۔ ان میں سے دو ایسی ہیں جن کے ذَرِیْعے تم اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کو راضی کرو گے اور بقیّہ دو سے تمہیں بے نِیازی نہیں۔ پس وہ دو باتیں جن کے ذَرِیعے تم اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کو راضی کروگے وہ یہ ہیں: (۱) لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی گواہی دینا (۲)اِستِغْفَار کرنا۔ جبکہ وہ دو باتیں جن سے تمہیں غَنا(بے نیازی)نہیں وہ یہ ہیں: (۱)اللہ تَعالٰی سے جَنّت طَلَب کرنا( ۲)جہنَّم سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی پناہ طَلَب کرنا۔''(صحیح ابنِ خُزَیمہ، ج۳ ،ص:۱۹۱،حدیث:۱۸۸۷، فیضانِ سنت ،ص:۸۵۷)

اَبرِ رَحْمت چھا گیا ہے اور سَماں ہے نُور نُور         فَضْلِ رَبّ سے مَغْفِرت کا ہو گیا سامان ہے

ہر گھڑی رَحْمت بھری ہے ہر طرف ہیں بَرکتیں         ماہِ رَمَضاں رحمتوں اور بَرکتوں کی کان ہے

(وسائلِ بخشش، ص۷۰۵)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہماری خُوش نصیبی کہ ایک بار پھر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ہمیں رَمَضانُ الْمُبارَک کا مہینا دیکھنا نصیب فرمایا،اس ماہِ مُبارَک کی جَلوہ گَری تَو کیا ہوتی ہے،اللہ  تَعالٰیکے فضْل و کرم سے رَحْمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اورخُوب مَغفِرت کے پَروانے تقسیم ہوتے ہیں،لہٰذا ہمیں اس کی آمد پرخُوب خُوشی کا اِظْہار کرنا چاہیے اورا س کے اِسْتِقبال کے لئے پہلے سے تیاری کرنی چاہیے ،ابھی جو حدیثِ پاک آپ کےسامنے بیان کی گئی، اس سے ماہِ رَمَضانُ المُبارَک کی رَحْمتوں،بَرَکتوں اور عظمتوں کا خُوب خُوب اَندازہ لگایا جاسکتا ہے۔جيسا كہ آپ نے مُلاحَظہ فرمایا کہ اس ماہ ِمُبارَک میں نَفلی عِبادَت کا