Book Name:Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain

ہے۔اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ چُنانچہ،اِنْتہائی قلیل عرصے میں اب تک اس مجلس کے تحت دُنیا کی مختلف زَبانوں میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَا    تُہُمُ الْعَا لِیَہ کی بہت سی تَصانیف کا تَرجمہ ہو چُکا ہے۔

ہمیں چاہیے کہ مکتبۃُ المدینہ کی کُتُب ورَسائل کا خُود بھی مُطالَعہ کریں اوراپنے دوست ،اَحْباب کو بھی پڑھنے کی ترغیب دِلائیں، ہوسکے تو تحفۃً بھی پیش  کریں۔دُنیا کے کھیل تماشوں میں وَقْت برباد کرنے کے بجائےاللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضا وخُوشنودی پانے کیلئے  زِیادہ سے زِیادہ نیک اَعْمال کریں۔کیونکہ ہمیں یہ زِنْدگی کھیل کُود اور تَفْریح کے لئے نہیں بلکہ ایسے کام کرنے کیلئے دی گئی ہے جن کی بجاآوری سے رِضائے رَبُّ الاَنام حاصِل ہو۔ چُنانچہ،

فرمانِ مُصْطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:بے شک دُنیا میٹھی اور سَرسَبْز ہے اور اللہ  تَعالٰیاس(دُنیا ) کی تم کو خِلافت دینے والاہے پس دیکھتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔(ابن ماجہ،کتاب الفتن ،باب فتنۃ النساء،ج۴ص۳۵۷حدیث ۴۰۰۰)

پس یاد رکھئے!موت کےبعدہرشخص اپنی کرنی کا پھل پائے گا، اگر دُنیا میں اچھے اَعمال کئے ہوں گے تو اس کی جَزا پائے گا اوراگر خُدانَخواستہ نَفْس وشیطان کے بہکاوے میں آکر زِنْدگی گُناہوں میں بَسر کی تو جہنّم کی سَزا کا مُسْتَحِق ٹھہرے گا۔ جیسا کہ پارہ 30 سُوْرَۃُ الزِّ لْزَال کی آیت نمبر 7 اور 8 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷)وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸)

        تَرْجَمَۂ کنز الایمان:توجوایک ذرّہ بھر بھلائی کرے اسے دیکھے گااور جو ایک ذرّہ بھر بُرائی کرے اسے دیکھے گا۔

یقیناً عقل مَنْد وہی ہے جس کے دل ودِماغ میں گُناہوں کی تباہ کاریاں راسِخ ہوں اور وہ خُود کو نہ صِرف ان سے بچائے بلکہ نیکیاں کرکےاللہعَزَّوَجَلَّ کی رِضا حاصِل کرے، مگر اَفْسوس! صَد اَفسوس!دین سے دُوری اور  اِسْلا می مَعْلُومات کی کمی  کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ چہار جانب گُناہوں کا بازار گرم ہے، جس طرف نَظر اُٹھائیے بے عَمَلی و بے راہ رَوی کا دَور دورہ ہے، حالانکہ اَحْکامِ خُداوَنْدی