Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

گھریلو ماحول ،یہ سب کچھ مل کر کردار کی عظمتوں کو بے اِنْتِہاداغدار کردیتے ہیں اور پھر ایسے اِنسان سے پاکیزہ اَفْعال کا صُدور محال نہ سہی مگر نہایت دُشْوار ضَرور ہو جاتا ہے۔اس لئے والدین کو چاہئے کہ اپنی اَولاد کی ظاہری زَیْب وزِینت،اچھی غذا ،عُمدہ لباس اوردیگرضَروریات کی کفالت (یعنی ذِمّے داری نبھانے )کے ساتھ ساتھ ان کی مدنی تربیَّت کے لئے بھی کوشاں رہیں۔(نیکی کی دعوت،ص:۵۴۸)

پارہ 28 سُوْرَۃُ التَّحْریم کی آیت نمبر 6میں اِرْشادِباری تَعالیٰ ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پ،٢٨ التحریم: ٦)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اے اِیمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچاؤ  جس کے اِیندھن آدَمی اور پتھّر ہیں۔

صَدرُا لْافاضِل حضرت مَولانا سَیِّدمحمد نعیم ُالدِّین مُرادآبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی خَزائنُ الْعِرفان میں اِس آیتِ مُبارَکہ کےتَحت فرماتےہیں:اللہتعالٰی اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری اِخْتیارکرکے، عِبادَتیں بجا لا کر،گُناہوں سے بازرہ کر اور گھر والوں کو نیکی کی ہِدایت اور بَدی سے مُمانَعت کرکے انہیں عِلْم و اَدَب سکھا کر۔(اے اِیمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچاؤ  جس کے اِیندھن آدَمی اور پتھّر ہیں)

    رَحْمتِ عالَم، نُورِ مُجسَّم ،شاہِ بَنی آدم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُعظَّم ہے: ’’کُلُّکُمْ رَاعٍ وَّکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ، یعنی تُم سب اپنے مُتَعَلِّقین کے سردار و حاکِم ہو اورتُم سب سے روزِ قِیامت اُس کی رَعِیَّت کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔‘‘ (بخارِی،کتاب الجمعۃ،باب الجمعۃ فی القری والمدن ،١،/٣٠٩, حدیث ٨٩٣ )

    اس حدیثِ پاک کے تَحت ،شارحِ بُخاری حضرت علّامہ مولانا مُفْتِی محمد شریفُ الحَق اَمْجَدی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فر ما تے ہیں: ’’رَعِیَّت سے مُراد وہ ہے جو کسی کی نِگہبانی میں ہو ۔ اس طرح عَوام ،سُلطان اور