Book Name:Neki ki Dawat Tark Karnay kay Nuqsanaat

ہے اور نہ ہی پڑوسیوں کی آخِرت بہتر بنانے کی سوچ ہے۔ بَہرحال ہمیں چاہئے کہ ہم خُود سُدھرنے کی سَعْی(کوشش ) کے ساتھ ساتھ دیگر اِسلامی بھائیوں کوبھی نیکی کی دعوت پیش کریں،نیز اپنے پڑوسیوں پربھی اِنْفرادی کوشِش کیا کریں۔(نیکی کی دعوت،ص :۴۷۰)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آئیے اپنا مدنی مقصد دُہرا لیتے ہیں، یہ مدنی مقصد ہمیں بانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عؔطار قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ نے عطا فرمایا ہے، یہ مدنی مقصد اسلامی بھائیوں کے لئے بھی ہے اور اسلامی بہنوں کے لئے بھی ہے، مل کے بآوازِ بلند دُہرا لیجئے "مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔ ان شآء اللہ عزوجل"۔ اپنی اصلاح کے لئے مدنی انعامات پر عمل اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کے لئے ہمیں مدنی قافلوں میں سفر کرنا ہو گا، مدنی قافلوں میں سفر کا جدول یہ ہے: عمر بھر میں یکمشت کم از کم 1 بار 12ماہ، ہر 12 ماہ میں یکمشت کم از کم 1 بار 1 ماہ اور ہر ماہ یکمشت کم از کم 1 بار 3 دن کے لئے سفر کرنا ہے اور ہاں! صرف سفر ہی نہیں کرنا بلکہ اوروں کو بھی دعوت دینی ہے، آئیے! سنئے مدنی انعام نمبر 22 میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ ہمیں کیا فرما رہے ہیں: مدنی انعام نمبر22: کیا آج آپ نے کم از کم 2 اسلامی بھائیوں کو انفرادی کوشش کے ذریعے مدنی قافلے و مدنی انعامات وغیرہ کی ترغیب دلائی؟ یہاں یہ وضاحت عرض کر دُوں کہ دعوتِ اسلامی میں مدنی قافلے صرف اسلامی بھائیوں کے لئے ہیں اسلامی بہنوں کے لئے نہیں، ہاں اسلامی بہنوں کو چاہئے کہ اپنے بچوں کے ابو، جوان بیٹے،بھائی وغیرہ کو مدنی قافلوں میں سفر کروائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پڑوسیوں کو نیکی کی دعوت نہ دینے کا وبال :